تیونس کے صدر ڈاکٹر منصف المرزوقی نے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان طے پائی طویل جنگ بندی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جنگ سے تباہ حال غزہ کی پٹی کی تعمیرِنو میں ہرممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی اور تیونسی حکومت کے ذرائع کے مطابق گذشتہ روز اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل اور فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے الگ الگ تیونسی صدر ڈاکٹر منصف المرزوقی کو ٹیلیفون کیا اور انہیں اسرائیل کے ساتھ طے پائے
جنگ بندی معاہدے کے بارے میں آگاہ کیا۔
خالد مشعل نے تیونسی صدر سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت نے ابتدائی طور پر دو ماہ کی جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔ دو ماہ کے اندر اندر اختلافی امور پر بھی مزید بات چیت اور مذاکرات کیے جائیں گے۔
تیونسی حکومت کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹیلیفونک بات چیت میں خالد مشعل نے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے دوران فلسطینی عوام کے صبر اور ان کی اولولعزمی کی تعریف کی اور کہا کہ وہ غزہ کی پٹی کی جنگی بنیادوں پر تعمیرِنو چاہتے ہیں۔ خالد مشعل نے بتایا کہ اسرائیلی کی بربریت سے غزہ کی پٹی میں تین لاکھ 50 ہزار فلسطینی اپنے گھروں سے محروم ہو چکے ہیں۔ جن کی آباد کاری کی فوری ضرورت ہے۔
دوسری جانب تیونسی صدر نے خالد مشعل کو غزہ کی پٹی میں جنگ بندی معاہدے پر مبارکباد پیش کی اور اپنے ملک کی جانب سے غزہ کی پٹی کی تعمیرنو کے لیے بھرپور مالی معاونت کا یقین دلایا۔
قبل ازیں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے بھی اپنے تیونسی ہم منصب ڈاکٹر منصف المرزوقی سے ٹیلیفون پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے بھی غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے ساتھ طے پائے جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات کےبارے میں تیونسی صدر کو آگاہ کیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی اور تیونسی حکومت کے ذرائع کے مطابق گذشتہ روز اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل اور فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے الگ الگ تیونسی صدر ڈاکٹر منصف المرزوقی کو ٹیلیفون کیا اور انہیں اسرائیل کے ساتھ طے پائے
جنگ بندی معاہدے کے بارے میں آگاہ کیا۔
خالد مشعل نے تیونسی صدر سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت نے ابتدائی طور پر دو ماہ کی جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔ دو ماہ کے اندر اندر اختلافی امور پر بھی مزید بات چیت اور مذاکرات کیے جائیں گے۔
تیونسی حکومت کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹیلیفونک بات چیت میں خالد مشعل نے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے دوران فلسطینی عوام کے صبر اور ان کی اولولعزمی کی تعریف کی اور کہا کہ وہ غزہ کی پٹی کی جنگی بنیادوں پر تعمیرِنو چاہتے ہیں۔ خالد مشعل نے بتایا کہ اسرائیلی کی بربریت سے غزہ کی پٹی میں تین لاکھ 50 ہزار فلسطینی اپنے گھروں سے محروم ہو چکے ہیں۔ جن کی آباد کاری کی فوری ضرورت ہے۔
دوسری جانب تیونسی صدر نے خالد مشعل کو غزہ کی پٹی میں جنگ بندی معاہدے پر مبارکباد پیش کی اور اپنے ملک کی جانب سے غزہ کی پٹی کی تعمیرنو کے لیے بھرپور مالی معاونت کا یقین دلایا۔
قبل ازیں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے بھی اپنے تیونسی ہم منصب ڈاکٹر منصف المرزوقی سے ٹیلیفون پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے بھی غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے ساتھ طے پائے جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات کےبارے میں تیونسی صدر کو آگاہ کیا۔