اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی وزارت دفاع کی جانب سے غزہ کے واحد پاورپلانٹ ( بجلی گھر)کو فرنس آئل کی فراہمی روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ سے یہودی بستیوں پرآتش گیرغباروں سے حملوں کے بعد اسرائیلی وزارت دفاع نے غزہ کے واحد بجلی گھر کو فرنس آئل کی فراہمی روکنے کا فیصلہ کیا ہے .
غزہ الیکٹرک ڈسٹری بیوشن کمپنی کے ڈائریکٹر جنرل ذیاد ثابت کا اس حوالے س کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے اس ظالمانہ فیصلے کے بعد غزہ میں بجلی کا شدید بحران پیدا ہوگا اور ممکن ہے کہ بجلی مکمل طور پر ناپید ہوجائے ، انھوں نے بتایا کہ غزہ میں پہلے ہی سے بجلی کا بحران ہے دن میں صرف 6 گھنٹے بجلی کی فراہمی کی جارہی ہے اسرائیل کی جانب سے فرنس آئل کی فراہمی روکنے کے بعد بجلی کا شدید بحران پیدا ہوگا
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے ماہی گیروں کو کھلے سمندر میں مچھلی کے شکار پر پابندی عائد ہے جبکہ غزہ گزشتہ 12سال سے اسرائیل کی جانب سے غزہ کا غیر قانونی محاصرہ جاری ہے جس کے باعث محصور غزہ میں خوراک کے ساتھ ساتھ ادویات کی بھی شدید قلت ہے ۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے بحالی نے گزشتہ ہفتے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی محاصرے کی وجہ سے ادویات کی شدید قلت ہے جبکہ خوراک بھی بس چند ہفتوں کےلئے باقی ہے اگر ہنگامی بنیادوں پر اقدامات نا کیئے گئے تھے غزہ میں خوراک کی قلت شدت اختیار کرجائے گی