مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اخوان المسلون کے اسیر رہ نما محمد البلتاجی نے عدالت میں پیشی سے قبل کہا کہ مصر کی آمرانہ حکومت نے غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی جنگ بندی کے لیے جو فارمولا تیار کیا ہے وہ نہایت شرمناک ہے، جس میں فلسطینی مظلوم عوام کے مطالبات کے بجائے اسرائیل کی طرف داری گئی ہے۔
ترک خبر رساں ایجنسی "اناطولیہ” کے مطابق اخوان رہ نما محمد البلتاجی کومنگل کے روز قاہرہ میں پولیس آڈیٹوریم میں رابعہ العدویہ میں پولیس افسر پر تشدد کے مقدمہ میں عدالت میں پیش کیا گیا۔ مقدمہ میں اخوان المسلمون کے ممتاز عالم دین صفوت حجازی اور کئی دوسرے ارکان کو بھی پیش کیا گیا۔ عدالت میں پیشی سے قبل کالعدم انصاف وترقی پارٹی کے رکن محمد البلتاجی نے فلسطین میں جنگ بندی کے حوالے سے موجودہ مصری حکومت کے شرمناک کردار کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لیے جو فارمولا تیار کیا ہے وہ نہایت شرمناک ہے، کیونکہ اس میں مظلوم فلسطینی عوام کے بجائے صہیونیوں کی طرف داری کی گئی ہے۔ انہوں نے اخوان المسلمون کی جانب سے غزہ کے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
محمد البلتاجی نے غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” اور دیگر مزاحمتی تنظیموں کی جانب سے صہیونی جارحیت کا پامردی سے مقابلہ کرنے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ حالیہ جنگ میں فلسطینی عوام نے عزت، انقلاب اور مزاحمت کی نئی مثالیں قائم کی ہیں۔
قبل ازیں اخوان المسلمون کے دیگر قائدین نے بھی غزہ کی پٹی میں جنگ بندی فارمولے کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا تھا۔