مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایک بیان میں البرغوثی کا کہنا تھا کہ غزہ جنگ کو ایک سال کا عرصہ گذرگیا ہے لیکن عالمی برادری کی جانب سے میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں برپا کی گئی قیامت کے آثار جوں کے توں موجود ہیں۔ اس پرمزید ظلم یہ کہ صہیونی ریاست کی جانب سے غزہ کی چاروں اطراف سے ناکہ بندی بھی مسلسل جاری ہے۔ عالمی برادری نہ تو غزہ کی تعمیر نوکے لیے مقرر کردہ امداد فراہم کرسکی اور نہ اسرائیلی ناکہ بندی کو ختم کرنے کے لیے دبائو ڈالنے میں کامیاب ہوسکی ہے۔
انہوں نے غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی عالمی فوج داری عدالت میں شفاف تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا اور فلسطینی اتھارٹی پر زور دیا کہ وہ ہزاروں بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام کے مرتکب صہیونی فوجیوں اور اسرائیل کی سیاسی قیادت کو عالمی عدالت کے کہٹرے میں لانے کے لیے کسی قسم کا دبائو خاطر میں نہ لائے۔ مصطفیٰ البرغوثی کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت میں صہیونی جنگی مجرموں کا ٹرائل فلسطینی اتھارٹی کےعزم کا امتحان ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین