مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق یہ مقابلہ غزہ کی پٹی میں رواں سال اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ کے نتیجے میں زخمی اور معذور ہونے والے شہریوں اور دیگر تندرست کھلاڑیوں کے درمیان کرایا گیا جس کا مقصد معذور افراد کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔
غزہ کی پٹی میں اس نوعیت کے کئی دوسرے مقابلوں کا بھی اہتمام کیا جا رہا ہے جن میں فٹ بال، والی بال، کبڈی اور نشانہ بازی کے مقابلے شامل ہیں۔
الجزیرہ اسپورٹس کلب کے چیئرمین علی النزولی نے ترک خبر رساں ایجنسی ’’اناطولیہ‘‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں تندرست اور معذور افراد کے درمیان فٹ بال مقابلے کے اہتمام کا مقصد معذوروں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معذور افراد کو بھی کھیل کود جیسی سرگرمیوں میں شامل کرنے کا مقصد انہیں جسمانی طور پر خود کو فٹ رکھنے کی ترغیب دینا اور کھیل کود جیسے مشاغل جاری رکھنے کی ترغیب دینا ہے۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں رواں سال جولائی اور اگست کے دوران کیے گئے حملوں میں 2100 فلسطینی شہید اور 11 ہزار سے زاید زخمی اور معذور ہوگئے تھے۔ ان میں سے بعض کی قوت سماعت، متاثر ہوئی اور کچھ بصارت سے محروم ہوئے ہیں جبکہ بھاری تعداد میں زخمی افراد اپنے جسمانی اعضاء سے محروم کردیے تھے۔