غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطینی پریس کلب نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے عقوبت خانے میں ایک سینیر فلسطینی صحافی کو مسلسل 20 دن تک 15 مختلف اقسام کے وحشیانہ تشدد کے حربوں سے اذیتیں دی جاتی رہی ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق غزہ پریس کلب کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی ادارے صحافی سامی الساعی کے خلاف دہرے اور سنگین جرم کے مرتکب ہوئے ہیں۔ انہوں نے پہلا جرم ایک صحافی کو بغیر کسی الزام کے گرفتار کرکے آزادی صحافت پرحملہ کیا اور دوسرا ظلم سینیر صحافی کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صحافی سامی الساعی کو بیس دنوں تک مسلسل ایک فوجی حراستی مرکز میں 15 مختلف اقسام کے وحشیانہ تشدد کے حربوں کا استعمال کیا۔
فلسطینی پریس کلب کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وہ مضروب صحافی سامی الساعی کے ساتھ مل کر فلسطینی اتھارٹی کے جلادوں کے خلاف عدالت میں دعویٰ دائر کریں گے۔ پریس کلب نے فلسطینی پراسیکیوٹر جنرل اور سپریم کورٹ پربھی زور دیا ہے کہ وہ صحافی پر تشدد کا از خود نوٹس لیں اور جیلوں میں سیاسی بنیادوں پر حراست میں لیے گئے کارکنوں اور صحافیوں کو اذیتیں سے نجات دلائیں۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی پولیس نے غرب اردن کے شہر طولکرم سے تعلق رکھنے والے صحافی سامی الساعی کو گذشتہ مہینے حراست میں لیا تھا۔ گرفتاری کے بعد الساعی کو عدالت میں پیش کرنے کے بجائے اسے پولیس کے حراستی مرکز مین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ دوران حراست عباس ملیشیا کے جلادوں نے الساعی پر فرقہ وارانہ نعروں کے الزام میں بدترین تشدد کیا۔