(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) یحیی السنوار اپنی قید کے دوران میں جیل کے پہرے داروں کو دھمکی دے کر یحیی السنوار اپنی قید کے دوران میں جیل کے پہرے داروں کو دھمکی دے کرکہتے تھے کہ "انتظار کرو، ایک روز میری رہائی ہو گی اور پھر میں تم سب سے حساب لوں گا۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار معاریف نے اسرائیل میں سیکورٹی جیلوں کے سابق ذمے دار یعقوب ایمانوئل کے حوالے سے انکشاف کیا ہے انھو ں نے بتایا کہ مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ یحیی السنوار جن کو سات اکتوبر کے حملوں کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا ہے وہ اپنی قید کے دوران جیل کے پہرے داروں کو دھمکی دے کر ڈراتے تھے اور کہتے تھے کہ "انتظار کرو، ایک روز میری رہائی ہو گی اور پھر میں تم سب سے حساب لوں گا "اس طرح کے جملے پہرے داروں میں خوف اور تشویش پیدا کرتے تھے۔
واضح رہے کہ یحییٰ السنوار اس وقت اسرائیل کو مطلوب ترین افراد میں پہلے نمبر پر ہیں جن کے سر کی قیمت لاکھوں ڈالر میں لگائی جاچکی ہے۔
یحییٰ السنوار اسرائیلی فوج کے لئے خوف کی علامت بن چکے ہیں جن کی تلاش کرنے کیلئے صیہونی افواج نے غزہ پر 80 ہزار ٹن سے زائد کا بارود گرایا ہے جس میں 38 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں تاہم اس کےباوجود اسرائیلی افواج ان کو گرفتار تو کیا ان کی کوئی خبر بھی حاصل نہیں کرسکی ہے۔
یحیی السنوار کو اسرائیلی فوجیوں کے اغوا اور قتل کے الزام میں 1989 میں چار مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس کے نتیجے میں فسلطینی رہنما نے دو عشروں سے زیادہ کا وقت جیل میں گزارا۔ السنوار نے قید کے دوران عبرانی زبان سیکھی اور اسرائیلی فوج کی چالوں کو سمجھا۔ بعد ازاں 2011 میں السنوار کو رہا کر دیا گیا اور 2017 میں انھیں غزہ کی پٹی میں حماس کا سربراہ مقرر کیا گیا۔