(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس ایک سال کے قلیل عرصے میں تل ابیب ان تینوں شہروں سے بازی لے گیا اور یہ شہر مہنگے ترین ہونے کے درجے سے تنزلی کا شکار ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی جاری کر دہ کرپورٹ کے مطابق قابض ریاست اسرائیل کے تل ابیب نے ء 2020 کے مقابلے میں5درجے اوپر کی جانب پہنچ کر دنیا کا مہنگا ترین شہر ہونے کا درجہ حاصل کر لیا ہےاس سے قبل ء2020 میں پیرس، ہانگ کانگ اور زیورچ دنیا کے مہنگے ترین شہر قرار دیے جاتےتھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس ایک سال کے قلیل عرصے میں تل ابیب ان تینوں شہروں سے بازی لے گیا اور یہ شہر مہنگے ترین ہونے کے درجے سے تنزلی کا شکار ہوگئے۔
تل ابیب کے دنیا میں مہنگا ترین شہر ہونے کی اولین وجہ ڈالر کے مقابلے میں اسرائیلی کرنسی شیکل کی قدر میں پیدا ہونے والی غیر معمولی بہتری ہےجس کے بعد اسرائیلی شہر میں ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کی عام ضروریاتِ زندگی کی اشیا بھی مہنگی ہو گئی ہیں۔
واضح رہے کہ پوری دنیا میں قیمتوں میں اضافے کی بنیادی وجہ کورونا وبا کی وباہے جس کے باعث اشیا کی طلب یا ڈیمانڈ میں اضافہ اور سپلائی میں کمی ہےجبکہ معاشی اندازوں کے مطابق اوسط کے اعتبار سے دنیا بھر میں عام اشیا کی قیمتوں میں ساڑھے تین فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔