• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
بدھ 31 دسمبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home حماس

محمد السنوار، القسام کو فتح کی راہ پر لے جانے والا نام

ان کی حکمت عملی نے القسام کو سخت ترین حالات میں بھی منظم رکھا۔

بدھ 31-12-2025
in حماس, خاص خبریں, غزہ
0
محمد السنوار، القسام کو فتح کی راہ پر لے جانے والا نام
0
SHARES
0
VIEWS

(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) محمد السنوار شہید محض ایک نام نہیں تھا، وہ فلسطینی مزاحمت کے سینے میں دھڑکتا ہوا وہ دل تھا جو قابض اسرائیل کی سفاکیت کے مقابل سینہ تان کر کھڑا رہا۔ وہ ایسے ماحول کی پیداوار تھا جہاں غلامی سانسوں پر بوجھ اور مزاحمت زندگی کا مقدس مفہوم تھی۔ اس کی رگوں میں بہتا خون قبضے کے خلاف بغاوت اور آزادی کی تڑپ سے معمور تھا۔

کم عمری ہی میں اس کی فکر نے شعور کی آنکھ کھولی تو اس پر اپنے بڑے بھائی یحییٰ السنوار کا گہرا سایہ تھا، وہ قائد جو حماس کے درخشاں ستونوں میں شمار ہوا اور طوفان الاقصیٰ کے دوران قابض اسرائیل کی افواج سے براہ راست ٹکراؤ میں شہادت کا تاج پہن کر سرفرار ہوا۔ یہی نسبت محمد السنوار کے لیے مشعلِ راہ بنی۔

یہ وابستگی محض جذبے تک محدود نہ رہی بلکہ عمل کی صورت اختیار کر گئی۔ مساجد اس کا اوڑھنا بچھونا بنیں، دعوت اس کی زبان اور حماس اس کی پہچان ٹھہری۔ 14 دسمبر 1987ء کو تحریک کے قیام کے ساتھ ہی وہ ان خوش نصیبوں میں شامل تھا جنہوں نے ایمان، تنظیم اور نظم و ضبط کو اپنا ہتھیار بنایا۔

دعوت سے القسام تک… فولادی عزم کی پرورش

سنہ 1991ء میں محمد السنوار نے القسام بریگیڈز کا راستہ چنا۔ یہ وہ موڑ تھا جہاں اس کی زندگی نے مکمل طور پر مزاحمت کی صورت اختیار کر لی۔ خاموشی، رازداری اور صبر اس کے اوصاف بن گئے۔ وقت کے ساتھ وہ قیادت کی منازل طے کرتا گیا حتیٰ کہ جنرل اسٹاف کا مضبوط ستون بن گیا۔ سنہ 2005ء میں خان یونس بریگیڈ کی قیادت اس کے سپرد ہوئی، وہ محاذ جہاں دشمن کے غرور کو سب سے زیادہ للکارا جاتا تھا۔

اسی سفر میں اس کی قربت محمد الضیف اور مروان عیسیٰ جیسے عظیم سالاروں سے ہوئی۔ یہ رفاقت شور سے خالی مگر تدبیر سے لبریز تھی، یہاں تک کہ قابض اسرائیل نے طوفان الاقصیٰ کے بعد ان پاکیزہ روحوں کو شہید کر دیا۔

قابض اسرائیل کے سکیورٹی ادارے محمد السنوار کے نام سے لرزتے تھے۔ وہ اسے ان حملوں کا دماغ سمجھتے تھے جنہوں نے سرنگوں اور جرأت مندانہ کارروائیوں کے ذریعے ان کے عسکری ٹھکانوں کو لرزا کر رکھ دیا۔ انتفاضہ الاقصیٰ سے لے کر سنہ 2005ء میں غزہ سے دشمن کے پسپا ہونے تک، اس کا سایہ ان کے خوف پر چھایا رہا۔

الوہم المتبدد… اسیری کی زنجیر

سنہ 2006ء میں ’الوہم المتبدد‘ آپریشن نے محمد السنوار کو تاریخ کے اوراق میں امر کر دیا۔ اس کارروائی کی منصوبہ بندی اور تکمیل میں اس کا کردار فیصلہ کن تھا اور اسی کے نتیجے میں اسرائیلی فوجی گیلاد شالیط قید ہوا۔ یہ وہ لمحہ تھا جب قابض اسرائیل کا غرور زمین بوس ہوا۔

سنہ 2008ء سے قبل شہید محمد الضیف کے شانہ بشانہ اس نے شیڈو یونٹ کی بنیاد رکھی، جو پانچ برس تک شالیط کو دشمن کی انٹیلی جنس سے اوجھل رکھنے میں کامیاب رہی۔ یہ واقعہ قابض اسرائیل کے لیے ذلت اور بے بسی کی علامت بن گیا۔

تین دہائیاں، ایک ہی راستہ

محمد السنوار کی زندگی مسلسل تعاقب اور موت کے سائے میں گزری۔ سنہ 2012ء اور سنہ 2014ء میں اس کے گھر پر بم برسائے گئے مگر وہ دشمن کے ہاتھ نہ آیا۔ مئی 2021ء کی جنگ، معرکہ سیف القدس میں بھی قاتلانہ کوشش ناکام ہوئی۔

سنہ 1992ء سے اس نے مکمل روپوشی اختیار کی۔ کیمرہ، نہ تصویر، نہ منبر۔ یہی وجہ تھی کہ قابض اسرائیل کے پاس اس کے بارے میں معلومات برائے نام رہیں، مگر خوف بے پناہ تھا۔

خاموش انسان، فولادی عزم

وہ سادہ زندگی جیتا تھا۔ پرانی گاڑیاں، عام لوگوں جیسے راستے، خان یونس کیمپ میں محتاط آمد و رفت۔ کم گو مگر گہری نظر رکھنے والا۔ سنہ 2014ء کی جنگ میں زخمی ہو کر کمر جھک گئی مگر عزم جھکا، نہ قدم رکے۔

اس کے ساتھی بتاتے ہیں کہ وہ خود سرحدوں پر جاتا، سرنگوں میں طویل وقت گذارتا اور ہر تفصیل پر نگاہ رکھتا تھا، گویا مزاحمت اس کی سانسوں میں بسی ہو۔

خون سے لکھی ہوئی کارروائیاں

اس نے کئی جرأت مندانہ کارروائیوں کی قیادت کی۔ 18 جنوری 2005ء کو دل میں سوراخ آپریشن میں القسامی فدائی عمر سلیمان طبش نے دشمن کی انٹیلی جنس کے دو بڑے افسر ہلاک کیے۔ نومبر 2018ء میں خان یونس کے مشرق میں دشمن کی دراندازی کے بعد اس نے جوابی ضرب میں اسرائیلی فوجی بس کو نشانہ بنایا۔

اس نے عبرانی زبان سیکھی، دشمن کو سمجھا، سنہ 2012ء کے بعد القسام بریگیڈز کے لیے محفوظ مواصلاتی نظام قائم کیا اور عسکری صنعتوں میں نظم و ضبط اور معیار کی بنیاد رکھی۔

طوفان الاقصیٰ… آخری امتحان

سات اکتوبر کے آپریشن کی منصوبہ بندی میں محمد السنوار پیش پیش تھا۔ آپریشن کے بعد غزہ کے دفاعی نقشے میں اس کا کردار مرکزی رہا۔ شہید محمد الضیف کے بعد اس نے القسام بریگیڈز کے چیف آف اسٹاف کی ذمہ داری سنبھالی، ایک ایسے وقت میں جب مزاحمت تاریخ کے کٹھن ترین مرحلے سے گزر رہی تھی۔

29 دسمبر کو القسام بریگیڈز نے محمد السنوار ابو ابراہیم کی شہادت کا اعلان کیا۔ وہ شخص جس نے دہائیوں تک سایہ بن کر رہنمائی کی، بالآخر عزت اور شرف کے مورچوں میں شہادت سے ہمکنار ہوا۔

وہ نہ شہرت کا طالب تھا، نہ تصویر کا۔ اس نے خود کو مٹا کر قوم کو زندہ رکھا۔ محمد السنوار ان رہنماؤں میں سے تھا جن کی پہچان چہروں سے نہیں، قربانیوں سے ہوتی ہے۔

Tags: AlQassamBrigadesgazaIsraelPalestineConflictMiddleEastConflictMilitaryLeadershipMohammedSinwarpalestineResistanceSteadfastnessSymbolOfResistance
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.