(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) صہیونی جیلوں میں قید فلسطینیوں اور دوبارہ حراست میں لیے گئے قیدیوں کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے جس پر اقوام عالم کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی قیدیوں کے حوالے سے بنی کمیٹی قیدی کلب کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز قابض صہیونی جیلوں میں بغیر کسی جرم کے قید فلسطینیوں کی جانب سے صہیونی جبر اور انسانیت سوز مظالم کے خلاف 1500 سے زائد بے گناہ قیدیوں نےاپنی غیر قانونی حراستی پالیسی کے تحت قید کے خلاف بھوک ہڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔
قیدی کلب کے مطابق 6 ستمبر کو اسرائیل کی ہائی سیکورٹی جیل گلبوع سے 6 فلسطینی قیدیوں کے فرار ہونے کے بعد سے اسرائیلی گارڈز کا بقیہ سیکڑوں قیدیوں پر ظلم و تشدد بڑھ گیا ہے،البتہ صہیونی جیل انتظامیہ کے سامنےاتنی بڑی تعداد میں قیدی بھوک ہڑتالیوں سے نمٹنے میں مشکلات پیدا ہوگئیں ہیں اورجمعے سے شروع ہونے والی اس بڑے پیمانے پر اس بھوک ہڑتال کے شروع کیے جانےپر صہیونی حکام کو عالمی دنیا کے متنازعہ سوالات کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ 6 ستمبر کو اسرائیلی جیل سے 6 فلسطینی قیدی فرار ہو گئے تھے جن میں سے 4 کو پھر سے گرفتار کرلیا گیا تھاتاہم جیلوں میں قید فلسطینیوں اور دوبارہ حراست میں لیے گئے قیدیوں کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنیا گیا ہے جس پر اقوام عالم کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔