(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) زیتون فلسطین کی سب سے اہم فصل ہے، جس کا تیل دنیا بھر میں برآمد کیا جاتا ہے اور جس کی سالانہ کٹائی ہزاروں کاشتکار خاندانوں کی آمدنی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز قابض ریاست اسرائیل میں صہیونی آباد کاروں نے رام اللہ میں مزرعہ القبیلہ قصبےمیں فلسطینیوں کی ملکیت زیتون کے 300 سے زیادہ درختوں کو اکھاڑ دیا۔
فلسطینی کاشتکاروں نے کہا کہ جب وہ اپنی زمینوں پر پہنچے تودیکھا نزدیکی اسرائیل کی غیر قانونی بستی کرم ایلام سے آنے والے صہیونی شر پسندوں نے متعدد قیمتی زیتون کےپودوں کو خراب کردیا اور درختوں کو اکھاڑ ڈالا۔
2003 میں قائم کی گئی کرم ایلام چوکی کی غیر قانونی آبادکاری کے قیام کے بعد سےقابض حکام نے بستی کو محفوظ بنانے کے لیے بیرونی آمد ورفت کیلیے ایک لوہے کا دروازہ لگایا ہے جبکہ علاقے کی طرف جانے والی سڑک پر سیمنٹ کے بلاک لگائےہیں دوسری جانب فلسطینیوں کو بے جا پابندیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور صہیونی آباد کاروں کو فلسطینی علاقوں میں داخل ہونے پرکھلی اجازت حاصل ہےاور خاص طور پر زیتون کی کٹائی کے موسم میں فلسطینی باشندوں کی نقل و حرکت پر پابندیاں مزید سخت کر دی جاتی ہیں جس سے زیتون کے باغات تک فلسطینیوں کی رسائی مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔