(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) معائدہ ابراہیمی کےبعد ایک اماراتی اہم عہدیدار کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو بھی متحدہ عرب امارات کی پیروی کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ سمجھوتہ کر لینا چاہیے تاکہ آئندہ نسلوں کے لئے بہتر مستقبل حاصل ہوسکے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز قابض ریاست اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین تعلقات معمول پر لانے کے معاہدہ ابراہیمی پر دستخط کے بعد اماتار کے 19سالہ طالب علم منصور المزروعی وہ پہلا اماراتی طالب علم بن چکا ہے جس نے کسی اسرائیلی تعلیمی ادارے میں داخلہ لیا ہے۔
مزروعی نے ابتدا میں آن لائن کلاسوں کا آغاز کر دیا ہے اور بہت جلد وہ تل ابیب کے ایک نجی ریسرچ کالج میں داخلہ لے کر باقاعدہ پڑھائی کا آغاز کردے گا۔
واضح رہے کہ عرب ممالک کی جانب سے غاصب صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے "معاہدہ ابراہمی” کےحوالے سے متحدہ عرب امارات کے قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ اور پارلیمانی کمیٹی برائے تعلقات خارجہ راشد النعیمی کا کہنا ہے کہ "معاہدہ ابراہمی” کے اعلان کے بعد سے ہم یہ جان گئے ہیں کہ اسرائیل کے ساتھ مل کر اعتماد کے پل تعمیر کئے جا سکتے ہیں اور فلسطینیوں کو بھی متحدہ عرب امارات کی پیروی کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ سمجھوتہ کر لینا چاہیے تاکہ آئندہ نسلوں کے لئے بہتر مستقبل حاصل ہوسکے۔