(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) سابق صہیونی افسر نے کہا کہ حماس کے رہنما نے ایک بار پھر اسرائیل کے خلاف عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے کمانڈر محمد الضیف کی جانب سے صیہونیوں کو دی جانے والی دھمکیوں کا اعادہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز قابض ریاست اسرائیل کی ملٹری انٹیلی جنس کےایک سابق افسر یونی بن مناخیم کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے غزہ کی پٹی پر عوامی مزاحمت بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اسرائیل کو اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا جاسکےجو کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ کی دھمکی کے مترادف ہے۔
سابق صہیونی افسر کا کہنا ہے کہ حماس کے رہنما یحییٰ السنوار نے ایک بار پھر اسرائیل کے خلاف حماس کی عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے کمانڈر محمد الضیف کی جانب سے صیہونیوں کو دی جانے والی دھمکیوں کا اعادہ کیا ہے اور کہا ہے کہ حماس کے خیال میں صہیونی دشمن صرف طاقت کی زبان کو سمجھتا ہے۔
سابق صہیونی افسر نے مزید کہا کہ یحیی السنوار کا دھمکی آمیز بیان مصری صدر عبدالفتاح السیسی ، اردن کے شاہ عبداللہ دوم اور فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے درمیان سہ فریقی ملاقات کے فورا بعد سامنے آیا ہے، السنوار کے ساتھ ساتھ حماس کے دیگر رہنماؤں کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ تحریک غزہ کی پٹی میں بگڑتی ہوئی معاشی اور انسانی صورت حال کے ساتھ ساتھ حالیہ غزہ میں حاصل ہونے والے فوائد کی حفاظت کی وجہ سے اپنی حکمت عملی کو آخر تک جاری رکھنے کا ارادہ رکھتی ہے۔