(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس کی جانب سے4 روز قبل اسرائیل کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر القدس میں صہیونی آباد کاروں کی اس ریلی کا انعقادہوا تو اسے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصٰی کےدمشق گیٹ کے سامنےفلسطینیوں کی جانب سےآج جمعہ کے روز مسجداقصٰی میں انتہا پسند صہیونی آبادکاروں کی اشتعال انگیز پرچم ریلی کے انعقاد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرے میں فلسطینی باشندوں نے یہودی لیڈرا متار بن گوئر کی سر براہی میں صہیونی آباد کاروں کے مسجد کے مقدس مقامات اور صحنوں سے ریلی کو گزارنے کے خلاف شدید نعرے بازی کی جس کے نتیجے میں صہیونی فوج نے مظاہرہ کرنے والے متعدد فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور گرفتاریاں عمل میں آئیں۔
صہیونی فوج نے مظاہرین پر ربر کی دھاتی گولیوں کا اندھادھند استعمال کیا جس کے باعث متعدد فلسطینیوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
خیال رہے کہ ایک روز قبل اسرئیلی پارلیمنٹ (کینیسٹ) میں یہودی شر پسند عناصر کو جمعہ کے روز نکالی جانے والی اس ریلی پر پابندی عائد کر دی گئی تھی تاہم یہودی لیڈر ا متار بن گوئر نے اس پابندی کو نظر انداز کرتے ہوئے ریلی کا اعلان کردیا۔
خیال رہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت حماس کی جانب سے4 روز قبل اسرائیل کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر القدس میں صہیونی آباد کاروں کی اس ریلی کا انعقادہوا تو اسے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔