(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اردنی پارلیمنٹ نے صہیونی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کے ردعمل میں کہا ہے کہ فوری طور پر اسرائیلی سفیر کو ملک سے نکالا جائے ۔
اردنی میڈیا کے مطابق دو روز قبل اردنی ارکان پارلیمنٹ نے ایک پارلیمانی میمورنڈم میں فلسطینی عوام کے خلاف "قابض صہیونی فوج کے قتل عام” کے رد عمل میں اپنے ملک کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طورپر عمان سے اسرائیلی سفیر کو نکالے اور تل ابیب سے اردنی سفیر کو واپس بلایا جائے۔
پارلیمانی میمورنڈم میں کہا گیا کہ "ہمارے عوام کے خلاف صہیونی قابض ریاست کے مسلسل جرائم نابلس (شمالی مغربی کنارے میں) شہر میں اردن کی قومی سلامتی کو سب سے پہلے خطرے میں ڈال رہے ہیں۔”
پارلیمانی میمورنڈم میں جسے پارلیمنٹ کے اسپیکر عبدالکریم الدغمی کو مخاطب کیا گیا تھا اور جس پر 66 اراکین نے دستخط کیے تھے، رکن پارلیمنٹ خلیل عطیہ نے حکومت پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا کہ وہ اپنی کوششوں اور اقدامات میں اسرائیلی جرائم کی مذمت کی سح کر چیلنج کی سطح تک بڑھنے کے لیے دباؤ ڈالے۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ "اسرائیلی ریاست کی دہشت گردی غیر مسبوق حد تک پہنچ چکی ہے، اس کا ہمارے بہادر فلسطینی عوام کو نشانہ بنانا، قوم اور اردنی عوام کے تمام مقدسات کو نقصان پہنچانے کا منصوبہ ہے۔