(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) الیوسفیہ میں غمزدہ فلسطینی ماں اپنے بیٹے کی قبرکو مسماری کیلیے چھوڑنے پر تیار نہیں جو کچھ عرصہ قبل صہیونی مظالم کے ہاتھوں شہادت پا کر اس مقام پر دفنایا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے نزدیک واقع الیوسفیہ کے علاقے میں اسرائیلی قابض بلدیاتی ادارےکے ہاتھوں مسلم قبرستان کو مسمارکیے جانے کے عدالتی فیصلے کے خلاف ہزاروں فلسطینیوں کےجاری احتجاج کے باوجود قابض اسرائیلی بلدیہ نے مسماری کا کام دوبارہ شروع کر دیا ہے جس کے نتیجے میں قبرستان کی نگران کمیٹی کے عہدیدار نواف اسلمہ مزاحمت کے الزام میں گرفتار کر لیے گئے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلیوں کے لیے بائبلیکل پارک کی تعمیر کیلیے قدیم قبرستان کے انہدامی کے نتیجے میں متعدد فلسطینی اپنے شہدا کی باقیات کی بےحرمتی پر اقوام عالم کے سامنے سراپہ احتجاج بنے ہوئے ہیں جبکہ ایک غمزدہ فلسطینی ماں اپنے بیٹے کی قبرکو مسماری کیلیے چھوڑنے پر تیار نہیں جو کچھ عرصہ قبل صہیونی مظالم کے ہاتھوں شہادت پا کر اس مقام پر دفنا گیا ہے۔
Palestinian mother is forcibly pulled from her son’s grave by Israeli occupation forces while trying to protect it from being bulldozed. Israel has been demolishing Muslim graves to build a park in Al Yusufiye Cemetery, in occupied East Jerusalem pic.twitter.com/NB6kw0GlKi
— TRT World (@trtworld) October 26, 2021