• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
بدھ 31 دسمبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

ادویات کی کمی سے غزہ میں ہزاروں آپریشنز معطل ہونے کا خدشہ

طبی حکام کے مطابق ادویات کی قلت کے باعث دائمی اور ایمرجنسی مریض شدید متاثر ہو رہے ہیں۔

بدھ 31-12-2025
in خاص خبریں, صیہونیزم, غزہ
0
ادویات کی کمی سے غزہ میں ہزاروں آپریشنز معطل ہونے کا خدشہ
0
SHARES
0
VIEWS

(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں وزارت صحت نے خبردار کیا ہے کہ سنہ 2025ء میں صحت کے شعبے میں غیر معمولی اور خطرناک کمی نے طبی خدمات کی فراہمی کو محدود کر دیا ہے، خاص طور پر تشخیص اور علاج کی خدمات میں ادویات کی شدید قلت ہے، کیونکہ ادویات، طبی ضروریات اور لیبارٹری کے سامان کی شدید کمی ہے۔

غزہ کی وزارت صحت میں شعبہ نگہداشت و فارمیسی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر علاء حلس نے قطر کی نیوز ایجنسی (قنا) سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ادویات اور طبی ساز و سامان کی کمی کے باعث 10 ہزار آپریشنز متاثر ہو سکتے ہیں، جبکہ قابض اسرائیل اب بھی طبی امداد کی ترسیل روک رہا ہے، جس کی ضرورت ہسپتالوں اور مریضوں کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

ادویات ختم

انہوں نے کہا کہ بنیادی ادویات کی فہرست میں سے 321 ادویات کی کمی ہے، جو کل کی 52 فیصد کمی کی نمائندگی کرتی ہیں۔ طبی ضروریات کی فہرست میں 710 آئٹمز کی کمی ہے 71 فیصد کمی ہے۔ لیبارٹری ٹیسٹ اور خون کے بنک میں کمی 59 فیصد ہے۔

ڈاکٹر حلس نے بتایا کہ ادویات کی کمی سب سے زیادہ ایمرجنسی اور نجات دینے والے محلولوں وریدی اینٹی بایوٹکس اور درد کم کرنے والی ادویات میں ہے، جہاں ایمرجنسی اور آئی سی یو خدمات میں کمی 38 فیصد ہے، جس کے نتیجے میں 200 ہزار مریض ایمرجنسی خدمات سے محروم 100 ہزار مریض آپریشنز سے محروم، اور 700 مریض آئی سی یو سے محروم ہو سکتے ہیں۔

ادویات کی کمی سے کینسر کے مریض بھی شدید متاثر ہیں جہاں 70 فیصد ادویات دستیاب نہیں، جس سے 1000 مریض علاج سے محروم ہو چکے ہیں اور متعدد مریض علاج مکمل نہ ہونے کی وجہ سے انتقال کر گئے۔

دل کی بائی پاس اور کھلے دل کے آپریشن

ڈاکٹر حلس نے بتایا کہ دل کے بائی پاس اور اوپن ہارٹ آپریشنز مکمل طور پر بند ہیں، 100 فیصد ادویات اور طبی ضروریات دستیاب نہیں اور جو کچھ دستیاب ہے صرف زندگی بچانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

ہڈیوں کے پیچیدہ آپریشنز میں 99 فیصد آپریشنز ملتوی ہیں، کیونکہ ہڈیوں کو جمانے کے اوزار اور دیگر ضروری اشیاء دستیاب نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کچھ ہسپتال جو قابض اسرائیل کے جارحانہ حملے کے بعد بھی کام کر رہے ہیں، معمولی اور ہنگامی آپریشنز بھی بند کر چکے ہیں، خاص طور پر وہ ہسپتال جو جنوبی غزہ کے ہزاروں مریضوں اور زخمیوں کو خدمات فراہم کرتے ہیں اور زیادہ تر غیر سرکاری ہسپتال وزارت صحت پر ان محدود طبی وسائل کے لیے منحصر ہیں۔

متاثرہ مریض

ڈاکٹر حلس نے کہا کہ تقریباً دو لاکھ مریض اس صورتحال سے براہ راست متاثر ہوں گے، جن میں 700 مریض آئی سی یو میں اور 10 ہزار مریض آپریشنز کے لیے موجود ہیں۔ ایمرجنسی ڈپارٹمنٹس ہر ماہ دو لاکھ ہزار مریضوں کو دیکھتے ہیں۔ آنکھوں کے مریضوں کے لیے خصوصی آپریشنز بھی شدید خطرے میں ہیں، کیونکہ بنیادی ادویات جیسے کہ آنکھوں کے قطرے دستیاب نہیں ہیں۔

لیبارٹری کے بنیادی ٹیسٹ میں 59 فیصد کمی ہے، جن میں خون کی تصویر، نمکیات، خون کی اقسام، بیکٹیریل کلچر اور گردے کی ناکامی کے مریضوں کے ٹیسٹ شامل ہیں، جو زندگی بچانے والی خدمات ہیں۔

قابض اسرائیل کا ذمہ

ڈاکٹر حلس نے بتایا کہ قابض اسرائیل نے سنہ 2023ء میں جنگ بندی کے بعد صرف 30 فیصد ماہانہ طبی ضروریات کی اجازت دی ہے، جبکہ وہ مسلسل طبی سامان کی ترسیل کم کر رہا ہے۔

انہوں نے تمام متعلقہ اداروں اور ثالثوں سے فوری اپیل کی کہ وہ طبی امداد کی بروقت فراہمی کو یقینی بنائیں اور قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالیں تاکہ ادویات اور طبی سامان کی معمول کی ترسیل ممکن ہو، تاکہ سیکڑوں مریض اور زخمی اپنی زندگیوں کو بچا سکیں۔

ڈاکٹر حلس نے کہاکہ "ادویات کی فراہمی میں کسی بھی تاخیر یا تاخیر صحت کے شعبے کو مکمل طور پر ناکام کرنے اور باقی ماندہ خدمات کو مفلوج کرنے کے قریب لے آئے گی۔”

غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے بعد انسانی المیہ جاری ہے، جس میں 71 ہزار سے زائد شہداء اور ایک لاکھ 71 ہزار زخمی شامل ہیں، جبکہ صحت کا نظام تقریباً مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ ادویات اور طبی ساز و سامان ختم ہو چکے ہیں، ہسپتال تباہ ہو چکے ہیں اور قابض اسرائیل اب تک رفح بارڈر کھولنے سے انکار کر رہا ہے تاکہ زخمیوں کو باہر علاج کے لیے منتقل کیا جا سکے۔

Tags: #HealthCrisisCivilianHealthgazaGazaEmergencyGazaHospitalsHumanitarianCrisisIsraelPalestineConflictMedicalSuppliesMedicineShortagePalestinianHealth
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.