(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) امریکی اسرائیلی وفد کے رباط کے اس دورے کا مقصد قابض صہیونی ریاست کا مسلم ملک مراکش کے ساتھ مختلف شعبوں میں معاہدوں کو حتمی شکل دینا ہے ۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز صہیونی ریاست کے وفد نے تل ابیب سے مراکش کے دارالحکومت رباط پہنچ کر بادشاہ محمد السادس سے ملاقات کی۔
صہیونی وفد کے مسلم افریقی ملک کے دارالحکومت رباط کےاس دورے کا مقصد ایوی ایشن، سیاحت، صحت، پانی، زراعت اور دیگر اہم شعبوں میں معاہدوں کو حتمی شکل دینا ہے تاہم اس دورے میں قومی سلامتی کے مشیر میر بین شببت کی سربراہی میں صہیونی وفد کے ہمراہ ٹرمپ کے داماد اور اسرائیل کے ساتھ عربوں کے تعلقات کے معمار جیریڈ کشنر بھی موجود تھے۔
مزید معلومات کے مطابق تل ابیب سے رباط کے لئے ال اسرائیل ایئر لائنز کے تجارتی طیارے کی پہلی براہ راست پرواز کے ذریعے یہ طیارہ رباط پہنچاجبکہ مراکش جانے والے اس تاریخی پرواز پر ہیبریو، عربی اور انگریزی زبان میں امن کے الفاظ پینٹ کیے گئے ہیں۔
مسلم ملک مراکش کی جانب سے امریکی ثالثی کے نتیجے میں 10 دسمبر کو اسرائیل کو تسلیم کیے جانے کے بعد یہ اسرائیل کی پہلی پرواز ہے۔
خیال رہے کہ صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کی بحالی پر مراکش کو ملکی سطح پر تنقید کا سامنا رہا ہے۔ اسرائیل کے ساتھ رابطے کی غرض سے درالحکومت رباط میں قائم دفتر ایک مرتبہ پھر بحال ہو جائے گا جو فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے سال 2000 میں بند کر دیا گیا تھا۔