(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینیوں کو اجتماعی سزائیں دینے، ان کی گرفتاریوں، گھروں کی مسماری، فلسطینی قیدیوں پر دوران حراست غیرانسانی تشدد، فلسطینیوں کی نقل وحرکت پر پابندیوں اور غزہ کی خونی ناکہ بندی جیسے جرائم میں آوی دیختر پیش پیش رہنے کے بعد اب متحدہ عرب امارات میں اسرائیل کا سفیر مقرر ہو گیا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز صہیونی ریاست کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کی جانب سے بیان جاری کیا گیا جس کے مطابق نیتن یاھو نے اپنے قریبی ساتھی اور فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم میں مشہور بدنام زمانہ شخصیت آوی دیخترکو متحدہ عرب امارات میں صہیونی ریاست کا سفیر مقرر کر دیا ہے ۔
آوی دیختر کی امارات میں بہ طور سفیر تعیناتی پر نیتن یاھو اور ان کےحکومتی اتحادیوں کےدرمیان اختلافات بھی پیدا ہونے کے واضح امکانات بھی موجود ہیں البتہ اب تک کی اطلاعات کے مطابق آوی دیخترکی تقرری فی الوقت نیتن یاھو کا ذاتی فیصلہ ہے جس میں حکومتی اتحادی بینی گینٹزکی جانب سے اس کی حمایت نہیں کی گئی ہے جبکہ نیتن یاھو کے بیان کے مطابق داخلی سلامتی کے ادارے ‘شاباک’ کی قیادت اور کئی دوسری اہم سیکیورٹی اور سیاسی ذمہ داریوں کی بدولت دیختر ایک تجربہ کار سفارت کار ثابت ہوسکتا ہے اور اس پر اسرائیلی حکومت اعتبار کر سکتی ہے۔