(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی کو ضروری ایندھن، خوراک اور ادویات فراہم کرنے کا سلسلہ بحال نہ کیا گیا تو سال 2020ء کے دوران غزہ میں کوئی نیا انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔
مشرق وسطی میں امن عمل کے لئے اقوام متحدہ کے نمائدہ خصوصی نکولے مالدینوف نے اپنے بیان میں کہا کہ عالمی برادری کو غزہ کی ابتر معاشی اور امن وامان کی صورت حال کو نظراندازکرنے نہیں کرنا چاہیے۔
غزہ کی پٹی میں آئندہ آنیوالے موسم سرما میں توانائی کی قلت پرقابو پانے کے لیے مرکزی بجلی گھر کو تسلسل کے ساتھ ایندھن کی فراہمی اشد ضروری ہے ورنہ علاقے میں کوئی نیا انسانی المیہ بھی رونما ہوسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی کی معاشی صورت حال میں بہتری کے بجائے حالت مزید ابتر ہوئے ہیں۔ عالمی برادری اور سیاسی قوتوں کو غزہ کی پٹی کےعوام کی بہتری کے لیے مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔
اقوام متحدہ کے مندوب کا کہنا تھا کہ وہ غزہ کی پٹی میں ایندھن کی فراہمی کے لیے دو ملین ڈالر کی امداد کا مطالبہ کیا تھا۔ گولڈریک کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کے اسپتالوں کو فوری اور ہنگامی بنیادوں پر ایندھن اور ادویات کی فراہمی کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہگزشتہ تیرا سالوں سے مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ کی غیرقانونی ناکہ بندی جاری ہے جبکہ حالیہ اسرائیلی وزیراعظم کے حکم پر غزہ کے بجلی گھر کو ایندھن کی فراہمی آدھی سے بھی کم کردی گئی ہے جس کے باعث غزہ میں محض چند گھنٹوں کیلئے بجلی فراہم کی جارہی ہے۔