(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) انسانی حقوق کی تنظیموں نے صیہونی ریاست سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیدیوں سے اہلخانہ کی ملاقات انسانی حقوق میں شامل ہے یہ قیدیوں کا بنیادی حق ہے جس کو چھیننا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق بل الخصوس قیدیوں کے امور پر کام کرنے والی تنظیم "ضمیر فائونڈیشن” کی جانب سے جاری بیان میں فلسطینی قیدیوں کو اہلخانہ سے ملاقات پر پابندی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے عالمی وباء کورونا وائرس کے نام پر فلسطینی قیدیوں کو بنیادی حقوق سے محروم کردیا ہے ، بیان میں اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ جیلوں میں قید فلسطینیوں اور ان کے عزیز واقارب کے درمیان ملاقات پرعاید کی گئی پابندیاں ختم کرے اور اسیران اور ان کےاقارب کے درمیان ملاقاتوں کا سلسلہ بحال کرے ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی جیل حکام نے کورونا وائرس کے پھیلنے کے خطرے کے پیش نظر فلسطینی قیدیوں کو اہلخانہ سےملاقات پر پابندی عائد کی ہے اسرائیلی حکومت کو چاہیے کہ وہ کورونا کہ وجہ سے سماجی دوری اور دیگر حفاظتی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اسیران اور ان کے اقارب کے درمیان ملاقاتوں کا سلسلہ بحال کرے، وائرس کہ وجہ سے فلسطینی قیدیوں اور ان کے اقارب کے درمیان ملاقاتوں پرپابندی کا کوئی آئینی اور اخلاقی جواز نہیں۔