(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطین میں انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والے ادارے نے اپنی رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ صیہونی جیل حکام فلسطینی قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کررہے ہیں،
بیمار فلسطینی مریضوں کے علاج میں مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا جاتا ہے جبکہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد خدشہ ہے کہ صیہونی حکام اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں پر کورونا وائرس کا حملہ کراسکتے ہیں۔
فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے المیزان مرکز برائے انسانی حقوق کی جانب سے جاری بیان میں فلسطینی اتھارٹی اور بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینیوں کو دنیا بھر میں تباہی مچانے والے کورونا وائرس سے بچانے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ خدشہ موجود ہے کہ اسرائیل کسی ذریعے سے جیلوں میں فلسطینی قیدیوں تک اس مہلک وائرس کو پھیلاسکتاہے جس کے نتیجے میں قیدیوں کی زندگی خطرے میں پڑ سکتی ہے، صہیونی ریاست کی طرف سے جیلوں کو کرونا وائرس سے بچانے کے لیے کسی قسم کے حفاظتی انتظامات نہیں کیے ہیں جس سے یہ شبہ ہو رہا ہے کہ صہیونی ریاست کی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے حوالے سے پالیسی کے پس پردہ کوئی دوسرا مقصد کار فرما ہے۔
اسرائیلی ریاست کی طرف سے جیلوں میں قیدیوں کو طبی سہولیات اور تحفظ فراہم کرنے میں مجرمانہ غفلت برتنا قیدیوں کو کرونا وائرس کا شکار کرنے کی راہ ہموار کرنے کے مترادف ہے۔انسانی حقوق مرکز کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں اوسطا ایک کمرے میں 8 فلسطینی قید ہیں۔ اگر کسی جیل میں کرونا وائرس پھیلتا ہے تو اس کے نتیجے میں تمام قیدیوں کی زندگی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔