(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) امریکی صدر کی جانب سے تیار کردہ نام نہاد امن منصوبے صدی کی ڈیل کے خلاف مسلمان ممالک سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں احتجاجی مظاہرے جاری ، مظاہرین کا نام نہاد منصوبہ واپس لینے اور فلسطینی قوم کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرنے کا مطالبہ۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے پیش کردہ نام نہاد امن منصوبہ ‘صدی کی ڈیل’ کے خلاف مسلمان عرب ممالک سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ کل بدھ کے روز ترکی، لبنان، اردن ، انڈونیشیا اور ملائیشیا سمیت ، برطانیہ ،امریکا ، جرمنی ، فرانس اور سوئڈن سمیت کئے دیگر ممالک میں ‘صدی کی ڈیل’ کے خلاف احتجاجی جلوس اور ریلیاں نکالی گئیں۔
مظاہرین نے نام نہاد امریکی منصوبہ واپس لینے اور فلسطینی قوم کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ مشرقی وسطیٰ میں امن کے بجائے تباہ کن اثرات مرتب کرے گا۔
ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں امریکی سفارت خانے کے سامنے ہزاروں افراد نے امریکی ٹرمپ کے اعلان کے خلاف مظاہرہ کیا، مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر امریکی صدر کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے ٹرمپ سے مشرق وسطیٰ کے لیے اپنا نام نہاد منصوبہ واپس لینے اور فلسطینی قوم کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر ،اسلامی القدس، القدس کو سلام، ہم فلسطین کے لیے بیدار ہیں، امریکا اور اسرائیل مردہ باد کے نعرج درج تھے۔اس موقع پرمقررین نے امریکا کے مشرق وسطیٰ کے لیے امن منصوبے کو تاریخ کا سب سے بڑا جھوٹ اور فلسطینیوں کے ساتھ فریب قرار دیا۔