(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)صیہونی فوج نے ایک ہفتہ قبل انھیں گرفتارکرکے حبس بے جا میں رکھا تھا اور آج ان پر مسجد اقصیٰ میں آئندہ چھ ماہ کیلئے داخل ہونےپر پابندی عائد کردی ہے۔
ایک ہفتہ قبل قابض صیہونی فوج نے بیت المقدس کے احاطے سے68 سالہ بزرگ خاتون نفیسہ خویس کو مسجد اقصی کے صحن سے بلا جواز گرفتار کرنے کےبعد تین دن تک حراست میں رکھا تھا اور آج صبح صیہونی حکام نے ان کو مسجد اقصیٰ میں آئندہ چاہ ماہ تک داخل ہونے پر پابندی عائد کردی ہے ۔
مسجد اقصیٰ کے احاطے سے نفیسہ خویص کی گرفتاری اور قبلہ اول سے بے دخلی پر مشتعل عبادت گزاروں کا کہنا تھا کہ صیہونی فوج کی جانب سے "ہماری گرفتاریاں ، جلاوطنی اوربھاری جرمانے ہمیں خوفزدہ نہیں کرسکتے،فلسطین مسلمانوں کی سرزمین ہے اورمسجد اقصیٰ ایک ایسی جگہ ہے جس پر مسلمانوں کو نماز ادا کرنے کا حق حاصل ہے ،ہم اس قبلہ اول کے تمام ستونوں اور ایک ایک انچ کے محافظ ہیں۔
واضح رہے کہ صیہونی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کو قبلہ اول سے بے دخل کرنے کا مجرمانہ سلسلہ جاری ہے صیہونی فوج نے گزشتہ ماہ کے دوران سماجی، سیاسی اور مذہبی 34 شخصیات کو قبلہ اول سے بے دخل کیا ہے، ان معروف افراد میں مسجد اقصیٰ کے امام و خطیب الشیخ عکرمہ صبری بھی شامل ہیں جن کو اسرائیلی پولیس نے چار ماہ کیلئے قبلہ اول میں داخل ہونے پر پابندی عائد کی ہے۔