(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ ) اردن کی پارلیمنٹ کے نمائندے نے غرب اردن پر اسرائیلی عملداری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے اس خطرناک منصوبے کے نتیجے میں فلسطینی ملک کی تشکیل کا خاتمہ ہوجائےگا اور عرب حکمرانوں کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ صلح پر مبنی مذاکرات نے صورتحال کو آج اس مقام تک پہنچا دیا ہے کہ اسرائیل مزید فلسطینی علاقوں کو ضم کرنے پر کمر بستہ ہوگیا ہے۔
اردن کی پارلیمنٹ کے نمائندے طارق خوری نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا ہےکہ اسرائیلی بربریت اور تسلط پسندی کا مقابلہ کرنے کے لئے مسلح مزاحمت ہی واحد راستہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ غرب اردن پر اسرائیلی قبضہ خطے کے ساتھ ساتھ اردن کی سلامتی کیلئے بھی خطرہ ہے اور اس منصوبے کے خلاف خود اسرائیل کے اندر اختلاف پایا جاتا ہے۔
طارق خوری نے کہا کہ اسرائیل کی منہ زوری اور تسلط پسندانہ پالیسی کو روکنے کے لئے اس کے خلاف مسلح مزاحمت ہی واحد آپشن اور واحد راستہ ہے کیونکہ اسرائیل صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے۔