مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) سو سے زائد صیہونی آباد کاروں نے ٹولیوں کی شکل میں ایک بار پھر مسلمانوں کے قبلہ اوّل مسجدالاقصی کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ایک سو زائد صیہونی آباد کاروں نے جن کو غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کی حمایت بھی حاصل تھی، ایک بار پھر باب المغاربہ سے مسجدالاقصی میں داخل ہو کر وہاں چکر لگائے اور پھر باب السلسلہ سے باہر نکل گئے اور اس طرح انھوں نے مسلمانوں کے قبلہ اوّل مسجدالاقصی کی بے حرمتی کی۔اسرائیلی فوجÂ نے مسجد الاقصیٰ میں پیر کو یہودیÂ آباد کاروں نے دن کے پہلے حصے میں دسیوں یہودیوں نے اسرائیلی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں نے قبلہ اوّل کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔ قبلہ اوّل پر دھاوا بولنے والوں میں اسرائیلی پولیس اہلکار اور انٹیلی جنس اداروں کے سول کپڑوں میں ملبوس عہدیدار بھی شامل تھے۔
ان صیہونی آبادکاروں نے مسجد میں اپنی مذہبی رسومات ادا کرنے کی کوشش کی اور ان رسومات سے متعلق اپنے تصاویر کھینچی۔۔ ان صیہونی آبادکاروں نے اس دوران باب المغاربہ کی طرف سے مسجد کا دروازہ بند رکھا۔
شہر بیت المقدس میں واقع مسجدالاقصی فلسطینیوں اور مسلمانوں کے حقیق تشخص کی حیثیت سے ہمیشہ صیہونی فوجیوں اور صیہونی آبادکاروں کی جارحیت کا نشانہ بنتی رہی ہے اور مسلمنوں کے اس مقدس قام کی بے حرمتی کی جاتی رہی ہے اور غاصب صیہونی حکومت مسجدالاقصی کا حقیقی تشخص ختم کر کے پورے شہر بیت المقدس کو یہودیوں کا شہر بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔