(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) لیبیا کے وزیر اعظم کا یہ بیان ایک سعودی چینل کے اس دعوے کے بعد آیا ہے کہ عبدالحمید دبیبہ نے عمان میں اسرائیلی انٹیلی جنس (موساد) کے سربراہ سے ملاقات کیاسرائیل کو تسلیم کر نے پر تبادلہ خیال کیا۔
عالمی نشریاتی ادارے کے مطابق گذشتہ روز لیبیا کے عبوری وزیر اعظم عبدالحمید دبیبہ نے صہیونی ریاست اسرائیل کے حکام سے اردن کے دارالحکومت عمان میں ملاقات کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل سے لیبیا کے تعلقات نہیں ہو سکتے اور نہ ہی مستقبل میں ہو گا، ہمارا مؤقف فلسطینی کاز پر مضبوط اور واضح ہے۔
لیبیا کے وزیر اعظم کا یہ بیان سعودی عرب کے زیر انتظام الاربیہ الحداث ٹی وی کے اس دعوے کے بعد آیا ہے کہ عبدالحمید دبیبہ نے عمان میں اسرائیلی انٹیلی جنس (موساد) کے سربراہ سے ملاقات کی تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے پر تبادلہ خیال کیا جا سکےتاہم اس ملاقات کی تاریخ نہیں بتائی گئی۔
واضح رہےکہ چھ عرب ممالک مصر، اردن، مراکش، متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، بحرین اور سوڈان نے ‘اسرائیل’ کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں اور بڑے پیمانے پر ایک دوسرے سے تجارتی تعلقات کا وسیع نیٹ ورک پھیلادیا ہے۔