(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ملاقات میں صہیونی ریاست کی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کا معاملہ بھی زیر بحث آیااورحماس کے وفد نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے مصر کے کردار کو سراہا۔
عالمی ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز مصری انٹیلی جنس کے صدر عباس کامل نے قاہرہ میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس کےسیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی قیادت میں آئےہوئے وفد سے قاہرہ میں خصوصی ملاقات کی۔
ملاقات میں فریقین کی جانب سے مسئلہ فلسطین اور خطے کی صورت حال سمیت اسرائیلی فائر بندی معاہدے کو مستحکم کرنے اور صہیونی ریاست کی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کا معاملہ بھی زیر بحث آیا جس پر حماس کے وفد نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے مصر کے کردار کو سراہا۔
مزید اطلاعات کے مطابق مصر نے رواں سال جون میں فسلطینی گروپوں کی ملاقاتوں کی میزبانی کا اعلان کیا تھا جس کے نتیجے میں اتفاق رائے کے ذریعےحماس کے نئے سیاسی بیورو کا پہلا اجلاس قاہرہ میں منعقد کیا جائے گا جس میں غزہ کی پٹی، مغربی کنارہ اور بیرونِ فلسطین سمیت تینوں ریجنز شامل ہوں گے۔
واضح رہے کہ رواں برس مئی کے مہینے میں اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر میزائل برسائے جس کے جواب میں حماس اور اسلامی جہاد تنظیموں کی جانب سے اسرائیل پر راکٹوں کی بارش کی گئی تاہم اس لڑائی میں غزہ میں 67بچوں اور 36خواتین سمیت 200سے زائد فلسطینی شہید اور ہزاروں فلسطینی خاندان بے گھر ہوگئےتھے جبکہ اسرائیل میں 13 افراد مارے گئے۔