(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )قابض صیہونی ریاست کی ماتحت عدالت نے تعصب،جبر اور انتہاپسندی کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے گھر پر نظر بند فلسطینی اسلامی تحریک کے امیر الشیخ رائد کی نماز عید کی ادائیگی کی درخواست مسترد کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق صہیونی عدالت نے بزرگ فلسطینی رہ نما الشیخ راید صلاح کی طرف سے عید کی نماز کی اجازت طلب کرنےسے متعلق دی گئی درخواست مسترد کردی ہے۔ گذشتہ روز حیفا شہر کی ایک مجسٹریٹ عدالت نے الشیخ راید صلاح کے وکلاء کی طرف سے ان کی عیدالاضحیٰ کی نماز کے لیے عید کے اجتماع میں شرکت کی درخواست مسترد کردی۔
انکے وکیل زبارقہ نے صحافیوں کو بتایا کہ صہیونی عدالت نے عید الاضحیٰ کے موقع پر الشیخ راید صلاح کو درجہ اول کے قریبی رشتہ داروں سے دن 12 بجے سے شام پانچ بجے تک ملاقات کی اجازت دی ہےتاہم عید کی نماز کی ادائیگی کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔
یاد رہے کہ الشیخ راید صلاح کو دو سال قبل اگست 2017ء کو حراست میں لیا گیا اور ان پر صہیونی ریاست کے خلاف تشدد اور نفرت پراکسانے سمیت 12 الزامات عایدکیے گئے تھے۔ کچھ عرصہ قبل انہیں رہا کرنے کے بعد گھر پرنظربند کردیا گیا ہے اور انہیں اہل خانہ کے سوا کسی سے ملنے کی اجازت نہیں۔ اسرائیلی فوج کی بھاری نفری ان کے گھر کے باہر تعینات کی گئی ہے اور انکو انٹرنیٹ تک استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔