(روز نامہ قدس ۔آنلا ئن خبر رساں ادارہ )جہاں ایک طرف قابض صہیونی آباد کاروں کی جانب سے آئے روز مسجد اقصی پر دھاوا بولے جانے اور مسجد کا تقدس پامال کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے وہیں یہودی انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے عید الاضحی کے موقع پر مسجد کو فلسطینی مسلمانوں کے لیے بند کیے جانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انتہا پسند یہودی اتحاد تنظیمات برائے ہیکل نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن یاھو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ‘ہیکل کی مسماری’ کی یاد میں 9 سے 11 اگست تک مسجد اقصیٰ میں فلسطینیوں کا داخلہ بند کرنے کا حکم جاری کریں۔ مذکورہ تنظیموں کا کہنا ہے کہ وہ ان ایام میں’خراب ہیکل سلیمانی’ کی یاد میں جبل ہیکل یعنی مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر مذہبی رسومات ادا کریں گے۔
یاد رہے کہ یہودی 9 اور 11 اگست کے روزہیکل سلیمانی کی بابلین کے ہاتھوں مسماری کی یاد میں روزہ رکھتے اور سوگ مناتے ہیں, تاہم اس بار یہ ایام ایک ایسے وقت میں آرہے ہیں جب فلسطینی مسلمانوں کی جانب سے عیدالاضحیٰ کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ یہودی شرپسندوں کا مسجد اقصیٰ میں عید کے موقع پر فلسطینیوں کے داخلے پرپابندی عاید کرنا مذہبی اشتعال انگیزی ہے اور اس کے خطرناک نتائج سامنے آسکتے ہیں۔