اقوام متحدہ کے زیرانتظام تنظیم برائے تجارت و ترقی کی جانب سے گذشتہ دسمبر اور جنوری میں غزہ پراسرائیلی حملےکے دوران ہونے والے نقصانات کی تفصیلی رپورٹ جاری کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جنگ میں مجموعی طور پر چار ارب ڈالر کا نقصان ہوا جن میں 88 ملین ڈالر کا اقتصادی شعبے کا نقصان بھی شامل ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ میں معاشی بحران گذشتہ 25 برس میں اتنا شدید نہیں ہوا جتنا جنگ کے بعد دیکھنے میں آیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مارچ 2009 میں شرم الشیخ میں غزہ کی تعمیرنو کے لیے ہونے والی عالمی ڈونرز کانفرنس میں ساڑھے چار ارب ڈالر کی امداد کی فراہمی کا وعدہ کیا گیا تھا تاہم بد قسمتی سے ابھی تک اس کا کوئی چھوٹا ساحصہ بھی متاثرین کوفراہم نہیں کیا گیا اور نہ ہی وہاں تعمیرو ترقی اور بحالی کے کسی منصوبے پرکام شروع کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کےمطابق غزہ میں جنگ اور اس سے قبل شہر کی اسرائیل کی جانب سے کی گئی معاشی ناکہ بندی کے باعث غربت کی سطح 90 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔