غزہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے باور کرایا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی طرف سے مظاہرین پر جتنا تشدد زیادہ کیا جائے گا فلسطینیوں کی قربانیوں میں اتنا ہی اضافہ ہوگا۔ اس کے نتیجے میں غزہ میں جاری تحریک حق واپسی میں نئی روح پیدا ہوگی۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے ایک بیان میں کہا کہ جمعہ کے روز اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 7 فلسطینی شہید اور اڑھائی سو سے زائد زخمی ہوئے۔ اسرائیلی دشمن فلسطینی عوام کی تحریک کو طاقت کے ذریعے نہیں کچل سکتا۔ اسرائیل جتنا طاقت کا استعمال کرے گا فلسطینیوں کی تحریک اتنی ہی تیز ہوگی۔ اگر فلسطینی مظاہرین کی قربانیوں میںاضافہ ہوا تو اس کے نتیجے میں تحریک حق واپسی ایک نیا موڑ مڑے گی۔رپورٹ کے مطابق ایک بیان میں فوزی برھوم نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ میں مظاہرین کو طاقت کے ذریعے کچلنے کی مجرمانہ پالیسی پر عمل جاری ہے۔ دشمن یہ سمجھ رہا ہے کہ وہ طاقت کے ذریعے فلسطینیوں کو احتجاج سے روک دے گا۔ دشمن طاقت کا جتنا استعمال کررہا ہے فلسطینیوں کی مزاحمتی تحریک اتنی ہی زور پکڑ رہی ہے۔
خیال رہے کہ جمعہ کو غزہ کی پٹی میں حق واپسی تحریک کے دوران مظاہرہ کرنے والے فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج نے فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں 7 فلسطینی شہری شہید اور 250 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
غزہ میں 30 مارچ سے جاری تحریک حق واپسی اور انسداد ناکہ بندی کے دوران اسرائیلی فوج نے مظاہروں کو کچلنے کے لیے طاقت کا بے پناہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں اب تک 215 فلسطینی شہید اور 22 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔