فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق خالد مشعل نے ان خیالات کا اظہار استنبول میں منعقدہ "دسیوں رواد القدس کانفرنس” سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی دشمن ایک طرف قضیہ فلسطین کے تصفیہ کی سازشیں کررہا ہے اور دوسری طرف اس نے کئی عرب ممالک کے اندر تک رسائی کی کوششیں تیز کردی ہیں۔ عرب ممالک کی منتخب قیادت قضیہ فلسطین اورصیہونی ریاست کے ساتھ تعاون کے حوالے سے توازن پیدا کریں اور قضیہ فلسطین کی قیمت پر صیہونی دشمن کے ساتھ راہ رسم نہ بڑھائی جائے۔
خالد مشعل نے کہا کہ غزہ کی ناکہ بندی کے خاتمے، کسی شرمندگی کے بغیر فلسطینیوں کی مزاحمت کی حمایت، دشمن سے تعلقات کے قیام میں مخالفت اور "صدی کی ڈیل” کی سازشوں کو ناکام بنانے کا عزم کیا جائے۔
حماس رہنما نے کہا کہ اسرائیل کو فلسطینی قوم کے عزم اور عزم استقلال کا سامنا ہے۔ عزم و استقلال میں غزہ کے عوام نے دشمن کے سامنے زیادہ مضبوط ثابت کیا ہے۔ حق واپسی مارچ شروع کیا۔ غزہ کی ناکہ بندی ختم کرانا عرب ممالک کی ذمہ داری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی مسلمان پوری مسلم امہ کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
خالد مشعل نے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ جاری سیکیورٹی تعاون اور مزاحمت کاروں کا تعاقب کرنے کی مجرمانہ پالیسی کی شدید مذمت کی۔