طولکرم (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین میں انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی ’سالم‘ فوجی عدالت نے حماس رہنما رافت ناصیف کو چار ماہ کے لیے انتظامی قید میں ڈال دیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسیران میڈیا سینٹر کی رپورٹ میں بتایا ہے کہ 50 سالہ رافت ناصیف کو اسرائیلی فوج نے چند روز قبل غرب اردن کے شمالی شہر طولکرم میں ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لے کر جیل میں ڈال دیا تھا۔ ان کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں چلایا گیا۔ گذشتہ روز انہیں چار ماہ کے لیے انتظامی قید میں ڈال دیا گیا۔خیال رہے کہ اسیر رافت ناصیف 15 سال تک جیلوں میں قید رہ چکے ہیں۔انہیں 26 مارچ 2018ء کو آخری بار اسرائیلی جیل سے چھ ماہ قید کے بعد رہا کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی حکام نے فلسطینی دانشورایمن کراجہ اور صحافی محمد منیٰ کو چھ ماہ کے لیے انتظامی قید میں ڈال دیا تھا۔ اسرائیلی زندانوں میں انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل فلسطینیوں کی تعداد 430 ہے جب کی مجموعی طور پر 6 ہزار فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔