بیروت (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) لبنان میں متعین سعودی عرب کے سفارت خانے کی جانب سے حال ہی میں فلسطینی پناہ گزینوں کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات نے کئی سوالات جنم دیے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق بیروت میں سعودی عرب کے سفارت خانے کی طرف سے فلسطینی پناہ گزینوں کو سعودی عرب کے مشروط ویزے جاری کیے جا رہے ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم ’فلسطین فاؤنڈیشن فار ہیومن رائٹس‘ (شاھد) کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ بیروت میں موجود سعودی عرب کے سفارت خانے کی طرف سے صرف عمرہ کے لیے فلسطینی پناہ گزینوں کو ویزے جاری کیے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ان فلسطینی پناہ گزینوں کو بھی سعودی عرب کا ویزہ مل رہا ہے جن کے پاس فلسطینی اتھارٹی کے پاسپورٹس ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر فلسطینیوں کو سعودی عرب کے ویزے جاری کرنے کا سلسلہ بند کردیا گیا ہے۔انسانی حقوق گروپ کے مطابق سعودی سفارت خانے کی طرف سے ایک سرکلر جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سوا دیگر کسی اور اتھارٹی کی دستاویزات رکھنے والے فلسطینی پناہ گزینوں کو سعودی عرب کا ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا۔ سعودی عرب کے ویزے کے حصول کے لیے فلسطینی پناہ گزینوں کے پاس فلسطینی اتھارٹی کا جاری شدہ پاسپورٹس ہونا چاہیے ورنہ انہیں ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا۔
ادھر سعودی عرب میں موجود فلسطینی پناہ گزینوں کے ساتھ رابطے کے بعد معلوم ہوا ہے کہ مملکت میں موجود فلسطینی پناہ گزینوں کو بھی کہا گیا ہے کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ سفری دستاویزات حاصل کریں۔
انسانی حقوق گروپ کے مطابق اگر سعودی عرب کی طرف سے فلسطینی پناہ گزینوں کے حوالے سے نئی پالیسی کی خبر درست ہے تو اس کے نتیجے میں فلسطینی پناہ گزینوں کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
فلسطینیوں کے خلاف سعودی عرب کی تازہ پالیسی کی خبر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جن فلسطینی پناہ گزین پہلے ہی امریکا اور اسرائیل کی انتقامی سیاست کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ امریکا نے حال ہی میں فلسطینی پناہ گزینوں کو دی جانے والی مالی امداد مکمل طور پر بند کردی تھی۔