فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں قبلہ اوّل کے امام و خطیب نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لیے مسلمان ممالک کو اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا اور تفرقات کوبالائے طاق رکھ کر اپنی صف بندی کرنا ہوگی۔ اگر اج بھی بیدار نہ ہوئے تو قبلہ اوّل میں آتش زدگی کا سانحہ دوبارہ ہوسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قبلہ اوّل کا دفاع حرمین شریفین کے دفاع کا حصہ ہے۔
اپنے خطاب میں الشیخ اسماعیل نواھضہ نے فلسطین میں صیہونی آباد کاری، صیہونی شرپسندوں کے قبلہ اوّل پر حملے، مقدس مقام کی بے حرمتی، القدس کو یہودیانے کی سازشوں، صیہونیوں کے قبلہ اوّل پردھاوؤں، امریکا کی جانب سے فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد بند کیے، امریکا میں پی ایل او کے دفاتر کی بندش اور عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے پر اسرائیل اور امریکا کی انتقامی کارروائیوں پر بھی روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم کے خلاف نہ صرف غاصب صیہونی ریاست سرگرم ہے بلکہ امریکا بھی فلسطینیوں پر حملہ آور ہے۔
قبلہ اوّل کے امام وخطیب کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ جتنا مقدس مقام ہے اس کے دفاع کے حوالے سے مسلمان ممالک کی حکومتوں کی طرف سے ایسا رد عمل سامنے نہیں آیا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگرمسلمانوں نے بیداری کا ثبوت نہ دیا تو صیہونی ایک بار پھر قبلہ اوّل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
الشیخ اسماعیل نواھضہ نے فلسطینیوں پر زور دیاکہ وہ قبلہ اوّل سے اپنا تعلق مضبوط بنائیں تاکہ غاصب صیہونیوں کی ریشہ دوانیوں کو ناکام بنایا جاسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی مسجد اقصیٰ کی زمانی اور مقانی تقسیم کی سازشیں کررہے ہیں۔ انتہا پسند صیہونی آباد کاروں کی قبلہ اوّل پر یلغار میں مسلسل اضافہ ہو چکا ہے۔ امام قبلہ اوّل نے مسجد اقصیٰ اور فلسطین کے حوالے سے اپنی سیاسی اور اخلاقی ذمہ داریاں پوری کرنے پر زور دیا ہے۔