غزہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطینی رکن پارلیمنٹ اورغزہ کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے قائم کردہ قومی کمیٹی کے چیئرمین جمال الخضری نے غزہ کی پٹی میں سنہ 2014ء کی جنگ میں تباہ ہونے والے مکانات کی فوری تعمیر کے لیے فنڈز جاری کیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ ناکہ بندی غزہ میں دو ہزار مکانات کی تعمیر میں رکاوٹ ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق غزہ کی پٹی میں آج سے چار سال قبل مسلط کی گئی جنگ کے نتیجے میں اب بھی ہزاروں فلسطینی بےگھر ہیں۔ ان کے لیے گھروں کی تعمیر کی فوری ضرورت ہے۔جمال الخضری کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے متاثرین کے لیے 2000 مکانات کی تعمیر کی اشد ضرورت ہے۔ ان گھروں کی تعمیر کے لیے ایک کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے ڈونرممالک پر بالخصوص مصر اور ناروے پر زور دیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں گھروں کی تعمیر کے لیے تعمیراتی سامان کی فراہمی کے لیے اقدامات کریں۔
فلسطینی رہنما نے کہا کہ 20 ہزار فلسطینی شہری ھجرت کی زندگی گذاررہے ہیں۔ جمال الخضری کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی غزہ کے عوام کو فطری طورپر زندگی گذارنے کا حق ہے۔ غزہ کی پٹی کو تعمیراتی سامان کی فراہمی روکنا اور غزہ کی تعمیر نو کے لیے امداد میں رکاوٹ پیدا کرنا غزہ کے عوام سے دُشمنی کرنے کے مترادف ہے۔