فلپائن کے 28 ہزار کے قریب شہری اسرائیل میں مقیم ہیں۔ ان میں زیادہ تر کا تعلق نرسنگ کے پیشے سے ہے۔ فلپائن نے نازی جرمنی سے فرار ہونے والے 1300 سے زیادہ یہودیوں کو پناہ دی تھی۔ ان یہودیوں میں موجودہ صدر روڈریگو کی سابقہ اہلیہElizabeth Zimmerman کے دادا بھی شامل تھے۔ الزبتھ 1948ء میں فلپائن میں پیدا ہوئی تھیں۔ الزبتھ جو 2015ء سے چھاتی کے سرطان میں مبتلا ہیں، انہیں روڈریگو نے 2000ء میں طلاق دے دی تھی۔ اس کے بعد وہ ایک 48 سالہ فلپینی خاتون کے ساتھ رہتے ہیں۔
روڈریگو کے حالیہ دورہ اسرائیل میں اُن کے ہمراہ 400 افراد پر مشتمل وفد ہے۔ اس وفد کے لیے مقبوضہ بیت المقدس میں واقع ہوٹلRamada کو مکمل طور پر بُک کر لیا گیا ہے۔ وفد میں روڈریگو کی بیٹیSara Duterte Carpio شامل ہیں جو فلپائن کے جنوبی شہر Davao کی میئر بھی ہیں۔ روڈریگو کا اسرائیل کا دورہ بدھ تک جاری رہے گا جس کے بعد وہ اُسی روز چار روزہ دورے پر اردن پہنچیں گے۔ اردن میں فلپائن کے صدر شاہ عبداللہ دوم سے ملاقات کریں گے۔
فلپائن نے چند ماہ قبل اسرائیل کے ساتھ ہتھیاروں کا پہلا معاہدہ کیا تھا جو کہ امریکا سے باہر اسلحے کا ذریعہ تلاش کرنے کی کوشش ہے۔ فلپائن نے اسرائیل کی تیار کردہ بندوق Galil پر اعتماد کیا ہے جو وہ اپنے ملک میں 1.2 لاکھ پولیس اور سکیورٹی اہل کاروں کو فراہم کرے گا۔ رواں برس اپریل میں روڈریگو کی ایک تصویر منظر عام پر آئی تھی جس میں وہ یہ ہی بندوق ہاتھ میں تھامے نظر آ رہے ہیں۔
اسرائیل پہنچنے سے قبل روڈریگو نے اپنی اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ دونوں ملکوں کے درمیان دفاع، سکیورٹی، قانون کے نفاذ، اقتصادی ترقی، تجارت، سرمایہ کاری اور افرادی قوت کے شعبوں میں تعاون چاہتے ہیں۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اُن کی بات چیت کے ایجنڈے میں سرفہرست امر اردن اور اسرائیل میں موجود فلپینی شہری ہیں جن کی تعداد 76 ہزار ہے۔ روڈریگو کے مطابق "فلپائن کے سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کا معاملہ کسی طور زیر بحث نہیں آئے گا، اس لیے کہ خطّے میں ہمارے دیگر شراکت دار بھی ہیں”۔ یہ تفصیلات خبر رساں ایجنسیوں نے فلپائن کی وزارت خارجہ کے ایک ذمّے دار کے حوالے سے بتائی ہیں۔ مذکورہ ذمّے دار کے مطابق صدر روڈریگو فلپائن کے دارالحکومت منیلا سے اسرائیل میں لُد کے بن گوریون ایئرپورٹ کے لیے براہ راست فضائی پروازیں شروع کرنے پر بات چیت کریں گے۔
فلپائن کے 73 سالہ صدر روڈریگو اسرائیل کے دورے میں وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور صدر رووین ریفلین سے ملاقات کریں گے۔ علاوہ ازیں دورے میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے تین سمجھوتوں پر دستخط کیے جانے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔