مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے داخلی سلامتی کے ادارے ’شاباک‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ رواں سال کے دوران اب تک 250 غیر ملکی جن میں زیادہ ترمسلمان یا اسلام قبول کرنے کے مراحل میں تھے، نے اسرائیل داخل ہونے کی کوشش کی مگر انہیں روک دیا گیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عبرانی اخبار’ہارٹز‘ کے مطابق شاباک نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ جاری سال کے دوران یورپی ممالک، امریکا اور بعض دوسرے عرب ممالک سے بن گوریون ہوائی اڈے، طابا گذرگاہ اور النبی گذرگاہ سے اڑھائی سو غیر ملکیوں نے اسرائیل میں داخلے کی کوشش کی۔ ان افراد کو جاسوسی کے شبے میں ملوث ہونے کی بناء پر اسرائیل میں داخلے سے روک دیا گیا۔ بعض کو حراست میں لیا گیا، بعد ازاں انہیں پوچھ تاچھ کے بعد داخلے کی اجازت دی گئی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکام نے بعض یہودیوں اور اسرائیلی شہریوں کو بھی اسرائیل میں داخل ہونے سے روکا کیونکہ وہ مقررہ تاریخ گذر جانے کے بعد لوٹ رہے تھے۔ ان میں تانیا روبنچائن بھی شامل ہیں جو سویڈن میں ایک کانفرنس میں شرکت کے بعد تاخیر سے اسرائیل لوٹیں تھیں۔
جولائی کےدورانÂ یہودت ایلان ، مائر کوبیلو، اسرائیل کے اسپتالوں میں لاکھوں ڈالر کی مدد کرنے والے امریکی مورئیل زخار روٹمن، امریکا کی دو انسانی حقوق کارکن افیگائل کیروشباوم اور سیمون زیمرمن کو طابا گذرگاہ پر داخلے سے روکا گیا جس پر اسرائیل کے عوامی، سیاسی اور انسانی حقوق کےحلقوں کی طرف سے شدید احتجاج کیا گیا۔