مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ مصر کی طرف سے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیل کے درمیان طویل المیعاد جنگ بندی کی ضمانت دینے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عبرانی سرکاری ریڈیو نے بدھ کے روز اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مصر کی طرف سے فلسطینی مزاحمتی تنظیموں اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئی ہیں۔ تاہم اس جنگ بندی کا کوئی ٹائم فریم مقرر نہیں تاہم اس کے نتیجے میں غزہ میں جاری انسانی بحران کے حل میں مدد دینا ہے۔اسرائیلی ریڈیو کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مصری حکومت نے اسرائیل اور فلسطینی تنطیموں کے ساتھ رابطے کئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یورپی یونین کے ساتھ بھی رابطے کیے گئے ہیں۔ یورپی ممالک کی طرف سے زور دیا گیا ہے کہ غزہ میں طویل المدت جنگ بندی کی جائے تاکہ علاقے میں جاری انسانی بحران کے حل میں مدد دی جاسکے۔
عبرانی ریڈیو کے مطابق فی الحال مصر کی طرف سے جنگ بندی کی تجاویز سامنے نہیں لائی گئیں، تاہم یہ کہا گیا ہے کہ قاہرہ غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیل کے درمیان فائربندی کی ضمانت دینے کے لیے تیار ہے۔
رپورٹ کے مطابق یورپی یونین نے غزہ میں جنگ بندی کو طویل المدت بنانے پر زور دیا ہے تاکہ غزہ میں انسانی منصوبوں اور دیگر گوں معاشی صورت حال کو بہتر بنانے کی راہ ہموار ہوسکے۔
عبرانی ویب سائیٹ ’واللا‘ نے ایک سینیر اسرائیلی عہدیدار کا بیان نقل کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ غزہ میں مصر اور اقوام متحدہ کی مساعی سے جنگ بندی کو طویل المیعاد بنانے کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ اسرائیلی عہدیدار کا کہنا تھا کہ حماس نے کرم ابو سالم گذرگاہ کھولے جانے کی شرط پرطویل المدت جنگ بندی سے اتفاق کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ غزہ کے ماہی گیروں کو مچھلیوں کے شکار کے لیے سمندر میں مزید وسیع علاقے میں جانے کی اجازت دینے کی تجویز شامل ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ فلسطینی اتھارٹی کو بھی پابند بنایا جائے گا کہ وہ غزہ کے سرکاری ملازمین کی کئی ماہ سے بند تنخواہیں ادار کرے تاکہ غزہ میں جاری معاشی بحران کو ختم کرنے میں مدد لی جاسکے۔