فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم کلب برائے اسیران اور فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس سے جولائی کے دوران 122 فلسطینیوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا۔ اس کے بعد رام اللہ سے 100، جنین سے 48، البیرہ سے 75، الخلیل سے 52، بیت لحم سے 48، طولکرم سے 15، طوباس سے سات، قلقیلیہ سے 31 سلفیت سے 8 اور اریحا سے آٹھ فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق 31 جولائی 2018ء تک اسرائیلی زندانوں میں قید رجسٹرڈ فلسطینی قیدیوں کی تعداد 6000 ہوچکی ہے۔ ان میں 300 بچے،53 خواتین اور پانچ سو کے قریب انتظامی قیدی شامل ہیں۔ جولائی کے دوران 86 فلسطینیوں کی انتظامی قید کا اعادہ کیا گیا یا انہیں نئی سزائیں دی گئیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے نہ صرف فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا بلکہ اسرائیلی عدالتوں کی طرف سے انہیں بھاری جرمانے اور قید کی سزائیں دی گئیں۔ جولائی کے دوران فلسطینی بچوں کو جرمانے کے گئے اور جرمانوں کی آڑ میں ان سے 85 ہزار شیکل کی رقم بٹوری گئی۔
اسرائیلی فوج نے جولائی کے دوران پانچ فلسطینی صحافیوں علاء الریماوی، محمد سامی علوان، حسنی انجاص اور قتیبہ حمدان کو حراست میں لیا گیا۔