• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
اتوار 27 جولائی 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home رپورٹس

غزہ کے بارے صہیونی عقل کے اندھے کیا سوچتے ہیں؟

منگل 14-08-2018
in رپورٹس
0
0Pala11701
0
SHARES
0
VIEWS

مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) صیہونی لیڈروں کو یہ بات تو اچھی طرح معلوم ہے کہ غزہ کی پٹی میں جاری بحران کا واحد ، پہلا اور آخری حل وہاں پر مسلط کی گئی پابندیوں کو ختم کرنا، غزہ کا محاصرہ اٹھانا دو ملین آبادی کی گردن پر رکھا پاؤں ہٹانا ہے۔ مگر اس حقیقت کے ادراک کے علی الرغم صیہونی ریاست کئی دوسرے آپشنز جن میں غزہ پر جنگ مسلط کرنا شامل ہے پر بار بارغور کرہی ہے۔

حالیہ عرصے کے دوران غزہ کے علاقے پر اسرائیلی حکومت نے نئی اقتصادی پابندیاں عائد کیں جس کے بعد وہاں پرانسانی بحران میں مزید اضافہ ہوا۔ کشیدگی بڑھ گئی اور نوبت جنگ کے قریب آ پہنچی ہے۔ موجودہ کشیدہ صورت حال کے پیش نظر صیہونی  عسکری اور سیاسی لیڈر میراتھن اجلاس منعقد کررہے ہیں مگران عقل کے اندھوں کو یہ اندازہ نہیں ہو رہا کہ وہ جس مسئلے کا حل کبھی جنگ اور کبھی فوج کشی میں تلاش کرتے ہیں اس کا حل  مظلوم فلسطینیوں کو ان کےحقوق دلانے میں مضمر ہے۔

ان کے خشک اجلاس نہ تو غزہ کے عوام کے لیے فائدہ مند ہوسکتے ہیں اور نہ ہی صیہونی ریاست کی پریشانی ان سے دور ہو سکتی ہے۔

سیکیورٹی کے مفادات

حال ہی میں اسرائیل کے انسٹیٹیوٹ آف نیشنل پیس سیکیورٹی کے زیراہتمام ایک سیمینار منعقد ہوا جس میں باریک بینی کے ساتھ اس امر کا جائزہ لیا گیا کہ آیا غزہ کی پٹی کے بحران کو کیسے حل کیا جاسکتا ہے۔

اس موقع پر سابق وزیر موشے یعلون نے کہا کہ غزہ کے بحران کے حل کے لیے کسی مذاکرات کی ضرورت نہیں۔ تاہم اسرائیل کو اپنے سیکیورٹی کے مفادات کو ملحوظ خاطر رکھنا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ غزہ کی پٹی کے بحران کو انسانی بنیادوں پر دیکھا جانا چاہیے۔ غزہ کے مسئلے پر بات چیت اس انداز میں کی جائے تاکہ اسرائیل کے سلامتی کے مفادات کا تحفظ ممکن ہوسکے۔ غزہ کے عوام کو احترام اور فلاحی حقوق کے حصول کا حق حاصل ہے، مگر ہمیں خود کو دھوکہ نہیں دینا چاہیے۔

رکن کنیسٹ اور تجزیہ نگار حاییم یلین نے کہا کہ ہمیں اپنی رقم وہاں وہاں خرچ کرنا چاہیے جہاں سے ہم پر کوئی فائرنگ نہ کرے۔ ہمیں آبادی اور دہشت گردی میں فرق کرنا ہے۔ ہمیں براہ راست غزہ کی پٹی کے مسائل کے حل کے لیے براہ راست کوشش کرنی چاہیے۔غزہ کی پٹی کی مدد کے ساتھ ساتھ اسرائیل کی سلامتی کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔

رکن کنیسٹ میراو میخائلی کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی پہلی ترجیح ملک کی سلامتی ہے۔ اگر غزہ کی پٹی میں امن اسرائیل کی سلامتی کی قیمت پر نہیں ہوتا تو ہمیں غزہ کی مدد کرنے میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔

پس چلمن کیا ہو رہا ہے

اسرائیل کی سابق سیکیورٹی یونٹ ’8200‘ کے سابق کمانڈر رونیٹ مرزان کا کہنا ہے کہ ہمیں یہ ماننا چاہیے کہ اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) بدل چکی ہے، اب ہمیں بھی حماس کے حوالے سے خود کو بدلنا ہوگا۔

تجزیہ نگار اوڈی ڈیکل کا کہنا ہے کہ ہمیں غزہ کی پٹی میں محمود عباس کی واپسی کو خوش آمدید کہنا چاہیے۔ حالات کو محمود عباس ہی تبدیل کرسکتے ہیں۔ حماس نہیں کرسکتی۔ تاہم اگر محمود عباس بھی تبدیلی میں ناکام رہتے ہیں توغزہ کی صورت حال تبدیل نہیں ہوسکتی۔

اسرائیلی ریڈیو کے عرب امور کے نامہ نگار گیل بیرگر کا کہنا ہے کہ حماس نے متعدد بار غزہ میں جنگ بندی کو آگے بڑھانے کی کوشش کی ہے۔

فوجی تجزیہ نگار ‘لیل شاحر‘ کا خیال ہے کہ گذشتہ جمعرات کو کابینہ کے اجلاس میں غزہ کی پٹی کےحوالے سے کافی گرما گرم بحث کی گئی اور غزہ کے مختلف سینیاریوز کوزیربحث لایا گیا۔ اس موقع پر اسرائیلی وزیردفاع آوی گیڈور لائبرمین نے بری فوج غزہ میں داخل کرنے اور غزہ کو مختلف حصوں میں تقسیم کرنے کی تجویز دی جسے مسترد کردیا گیا۔

عبرانی ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی کے حوالے سے اسرائیلی کابینہ کا اجلاس مسلسل 12گھنٹے جاری رہا مگر اجلاس میں ہونے والی بات چیت کو خفیہ رکھا گیا تاکہ عوام کو اس کی بھنک نہ پڑنے پائے۔ دوسرے الفاظ میں یہ تاثر نہ جائے کہ حکومت نے غزہ میں حماس کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے ہیں۔

Tags: americafacebookgamesgazagoogleisraelisraelijerusalemkillerlondonMatrixnebluspalestineparisramallahThirdIntifadatrumpUnitedForPalestinewashingtonwestbankyoutubezionistzombieغزہ کے بارے صہیونی عقل کے اندھے کیا سوچتے ہیں؟
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.