فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق غزہ کی پٹی میں وزارت صحت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیاہے کہ غزہ کے اسپتالوں میں کینسر کے مرض کا شکار مریضوں کے علاج کے لیے کیمیائی علاج 80 فی صد ختم ہوچکا ہے۔ جس کے نتیجے میں غزہ میں سرطان کے درجنوں مریضوں کی طبی حالت مسلسل تشویشناک ہو رہی ہے۔
غزہ کے الرنتیسی اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ کیمیائی طریقہ علاج کی سہولت 80 فی صد ختم ہوچکی ہے۔ کینسر کے مرض کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی بنیادی دوائی ’نوموگین‘ ختم ہوچکی ہے۔ اس کے متبادل دیگر ادویات کا ذخیرہ بھی ختم ہو رہا ہے۔ اگلے چند روز کے دوران غزہ کے اسپتالوں میں کیمیائی علاج کا بحران پیدا ہوسکتا ہے۔
خیال رہے کہ صیہونی ریاست نے سنہ 2006ء کے بعد سے غزہ کی پٹی کی بحری، فضائی اور زمینی ناکہ بندی کررکھی ہے جس کے نتیجے میں علاقے میں بدترین معاشی، طبی اور دیگر شعبوں کا بحران چل رہا ہے۔