غزہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد پر نہتے فلسطینی مظاہرین پر صیہونی فوج کی ریاستی دہشت گردی کو 20 ہفتے گذر جانے کے باوجود صیہونی فوج پوری ڈھٹائی اور ہٹ دھرمی کے ساتھ جنگی جرائم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیموں نے غزہ کی پٹی میں صیہونی فوج کے جرائم کی تحقیقات کے لیے عالمی سطح پرتحقیقات میں سستی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔فلسطین میں کام کرنے والے تحفظ انسانی حقوق مرکز کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی مشرقی سرحد پر فلسطینی مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کا اسرائیلی سلسلہ جاری ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کی طرف سے غزہ میں جنگی جرائم کی تحقیقات کے اعلان کے علی الرغم اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔
انسانی حقوق مرکز نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہÂ غزہ میں فلسطینی مظاہرین کے قتل عام کی جامع اور آزادانہ تحقیقات کے لیے ایک خود مختار کمیشن قائم کرے جو 30 مارچ کے بعد سے اب تک غزہ کی سرحد پر فلسطینی مظاہرین کے قتل عام کی تحقیقات کرے اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے مرتکب عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کی سفارش کرے۔
خیال رہے کہ 30 مارچ کوفلسطین میں یوم الارض کے بعد سے اب تک فلسطینی شہری ہرجمعہ کو احتجاجی مظاہرے کرتے ہیں۔
صیہونی فوج ان مظاہرین کو منتشر کرنے کے ان پر طاقت کا استعمال کرتی ہے جس کے نتیجے میں اب تک 167 فلسطینی شہید اور 18 ہزار زخمی ہوچکے ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والے تمام غیرمسلح اور عام شہری ہیں جنہیں محض اپنے حق واپسی کا جائز اور آئینی مطالبہ کرنے پر گولیوں سے بھون دیا گیا۔