رام اللہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے شہری حقوق کی مسلسل پامالیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق جولائی 2018ء کے دوران فلسطینی اتھارٹی اور اس کے ماتحت اداروں کے ہاتھوں شہری حقوق کی خلاف ورزیوں کے 372 واقعات کا اندراج کیا گیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے شعبہ اطلاعات کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جولائی میں فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سیکیورٹی اداروں نے 72 شہریوں اور طلباء کوسیاسی بنیادوں پرحراست میں لیا۔55 کوحراستی مراکز میں طلب کیا گیا اور 155 کو گذرگاہوں پر حبس بے جا میں رکھا گیا۔ عباس ملیشیا نے 25 بار فلسطینیوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور 21 بار احتجاجی ریلیوں کو روکنے کے لیے طاقت استعمال کی جب کہ فلسطینیوں کی جائیداد پر قبضے کے 8 واقعات رونما ہوئے۔جولائی کے دوران عباس ملیشیا کی جیل میں قید تین فلسطینیوں نے ظالمانہ حراست کے خلاف بھوک ہڑتال کی۔ بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینیوں کو عباس ملیشیا کے جلادوں کی جانب سے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
جولائی کے دوران 67 فلسطینی اسیران کو عدالتی احکامات کے برخلاف زیرحراست رکھا گیا۔ ان میں 57 سیاسی کارکن، 34 جامعات کے طلباء واساتذہ،10 صحافی،14 انسانی حقوق کے کارکن،8 سرکاری ملازمین، ایک امام مسجد اور انسانی حقوق کا ایک کارکن شامل ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالیوں کا شکار الخلیل شہر سب سے زیادہ ہوا جہاں 111 انسانی حقوق کی پامالیاں کی گئیں۔ اس کےبعد نابلس سے 56 شہری حقوق کی پامالیوں کے واقعات رونما ہوئے۔