مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے ایک عالمی شہرت یافتہ موسیقار ڈینیل پارنبویم نے اسرائیل کو یہودیوں کا قومی ملک قرار دینے کے قانون کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے اسرائیل کا شہری ہونے پر فخر نہیں بلکہ شرمندگی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ کی رپورٹ میں بتایا ہے کہ موسیقار کا کہنا ہے کہ میں اسرائیلی ہونے پر کیوں شرمندگی محسوس نہ کروں۔ آزادی کے 70 سال کے بعد ہماری حکومت نے ایک شرمناک قانون منظور کیا ہے جس نے مساوات اور عالمی اصولوں نسل پرستی اور فرقہ پرستی میں تبدیل کردیا ہے‘۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے سخت صدمہ ہے کہ میں ایک ایسے ملک میں ہوں جسے یہودیوں کا قومی وطن قرار دیا گیا ہے۔ میں نے آج سے 14 سال قبل جو سوالات اٹھائے تھے آج بھی وہی دوبارہ اٹھا رہا ہوں کیا ہم آزادی کی دستاویز اور وعدوں کے درمیان پائے جانے والے خلاء کو پر کرسکتے ہیں۔ کیا دوسری قوم پر قبضہ آزادی کے اصول کے مطابق ہے۔ کیا کوئی قوم اپنی آزادی کے لیے دوسری قوم کی آزادی سلب کرسکتی ہے؟۔
اسرائیلی موسیقار نے سوشل میڈیا پر پوسٹ ایک بیان میں لکھا کہ سنہ 2004ء کے بعد آج تک زمینی حالات میں کوئی مثبت تبدیلی نہیں آئی۔ عرب شہریوں کواسرائیل میں دوسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے اور یہ اپارتھائیڈ اور نسل پرستی کا واضح ثبوت ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی کنیسٹ نے ایک نیا اور متنازع قانون منظور کیا ہے جس میں اسرائیل کو صرف یہودیوں کاÂ قومی ملک قرار دے کردیگر اقوام کے حقوق کی نفی کی ہے۔ اسرائیل کے اس نسل پرستانہ قانون کی عالم اسلام اور عالمی برادری کی طرف سے شدید مذمت کی جا رہی ہے۔