فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی محکمہ اوقاف کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ فراس الدبس نے بتایا کہ اتوار کو علی الصباح 720 صیہونی آباد کار پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں قبلہ اوّل میں داخل ہوئے اور مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی آباد کاروں کے ایک گروپ کی قیادت شدت پسند صیہونی مذہبی لیڈر یہودا گلیک نے کی۔ اس موقع پر مسجد کے محافظوں نے صیہونیوں کو قبلہ اوّل میں داخل ہونے سےروکنے کی کوشش کی تو صیہونیوں نے انہیں زدو کوب کیا۔ اسرائیلی پولیس نے بھی فلسطینی محافظوں کو پیچھے دھکیل دیا اور صیہونی آباد کاروں کو آزادی کے ساتھ مسجد میں گھومنے کی اجازت دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی آباد کاروں کی قبلہ اوّل پر یلغار کے وقت فلسطینیوں کی بڑی تعداد بھی مسجد اقصیٰ میں جمع ہوگئی۔ فلسطینیوں نے صیہونیوں کی اشتعال انگیزی کا مقابلہ کرنے اور انہیں روکنے کی کوشش کی مگر اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ صیہونی آباد کاروں کی اشتعال انگیز یلغار کے باعث مسجد اقصیٰ میں کشیدگی پائی جار ہی ہے۔ مسجد اقصیٰ کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر صیہونی فوج اورپولیس کی بھاری نفرتی تعینات ہے۔
خیال رہے کہ صیہونی انتہا پسند تنظیموں نے گذشتہ دونوں آباد کاروں سے اپیل کی تھی کہ وہ ہفتے اور اتوار کے ایام میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کراجتماعی انداز میں تلمودی تعلیمات ادا کریں۔ دوسری جانب فلسطینی مذہبی جماعتوں اور قبلہ اوّل کے دفاع کے لیے کام کرنے والی انجمنوں نے بھی فلسطینیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صیہونی شرپسندوں کی یلغار روکنے کے لیے مسجد اقصیٰ میں اپنی حاضری کویقینی بنائیں۔ صیہونیوں کی یلغار روکنے کے لیے فلسطینیوں کی بڑی تعداد مسجد اقصیٰ کے اندر اور باہر موجود ہے۔ اسرائیلی فوج اور پولیس نے فلسطینیوں کو مسجد کے اندر جانے سے روک دیا ہے۔