مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) دنیابھر میں اسرائیلی بائیکاٹ کی تحریک پورے زور و شور سے جاری ہے مگر حیران کن امر یہ ہے کہ اس تحریک کو آگے بڑھانے میںÂ 39 یہودی تنظیمیں بھی پیش ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے اقتصادی، سفارتی اورسماجی شعبوں کے علاوہ دوسرے شعبوں میں صیہونی ریاست کا بائیکاٹ کرنے والے یہودی گروپوں نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کا بائیکاٹ ‘سام دشمنی’ نہیں ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر کے یہودی فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے روا رکھے جانے والے سلوک پر خوش نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہودی گروپ اسرائیل کے معاملے میں غیرجانب دا اور کھل کر اسرائیل کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔ غیر جانب دار رہنے والے اداروں اور شخصیات کو بھی اسرائیل کی پالیسیوں سے اتفاق نہیں ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی پروگرام پر تنقید کرنے، فلسطینیوں کے حقوق کا دفاع کرنے والوں اور سام دشمنی کے لیے کام کرنے والوں کو ایک پلڑے میں نہیں تولا جانا چاہیے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے والوں اور سام دشمنی کے لیے کام کرنے والے گروپوں میں تقابل کرنا فلسطینیوں کی آئینی جدو جہد آزادی، انصاف، مساوات اور سام دشمن کے خلاف کام کرنے والے بین الاقوامی اداروں کے درمیان فرق کرنا حقائق سے چشم پوشی کرنے کے مترادف ہے۔
اسرائیل کا عالمی سطح پر بائیکاٹ کرنے والے یہودی گروپوں میں امریکا میں سرگرم ‘جیوش وائس گروپ فار پیس’، اسرائیل میں قائم مرکز مساوات، برطانیہ میں قائم وائس آف جیوش فار لیبر، کینیڈا کا ‘یہودی فریڈم وائس’، سویڈن کا ‘فلسطین ۔ اسرائیل جوڈیشل پیس گروپ’ اور جرمنی کا وائس آف جیوش پیس فار مڈل ایسٹ پیش پیش ہیں۔
یہ تمام یہودی ادارے اور تنظیمیں فلسطین میں صیہونی آباد کاری، غرب اردن میں غیرملکی اور اسرائیلی سرمایہ کاری، فلسطینی علاقوں میں صیہونی توسیع پسندی اور فلسطینیوں کی ارضی پر غاصبانہ قبضوں کے خلاف کام کرتے ہیں۔