غزہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد پر جمعہ کے روزÂ فلسطینی مظاہرین پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک پندرہ سالہ بچہ شہید اور دو سو سے زائد مظاہرین زخمی ہوگئے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جُمعہ کے فلسطینیوں نے جبری بے دخلی کے شکار ’خان الاحمر‘ قصبے کے فلسطینی باشندوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر ریلیاں نکالیں۔مشرقی غزہ میں اسرائیلی سرحد کے قریب فلسطینی احتجاج کررہے تھے کہ ان پر اسرائیلی فوج نے آنسوگیس کی شیلنگ کے ساتھ براہ راست گولیاں چلائیں۔
غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں 15 سالہ عثمان رامی حلس شہید ہوگیا۔ انہوں نے بتایا کہ حلس کے سینے میں کئی گولیاں ماری گئیں جو اس کے لیے جان لیوا ثابت ہوئیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 220 فلسطینی شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں سے بعض کو فوری طبی امداد فراہم کی گئی جب کہ بعض کو اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
گذشتہ 16 ہفتے سے اسرائیلی فوج کی غزہ کے شہریوں پر بہیمانہ فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 145 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ تقریبا 16 ہزار فلسطینی زخمی ہوئے جن میں سے تین سو تیس کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج فلسطینیوں کے پرامن مظاہرے کو کچلنے کے لئے براہ راست گولیوں کا استعمال کر رہی ہے لیکن اس کے باوجود نہ فقط عالمی ادارے خاموش ہیں بلکہ امریکہ کھل کر اسرائیل کی حمایت کر رہا ہے۔