مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے ’مشکوک‘ سرگرمیوں کے الزام میں گرفتار ترک سیاح کی مشروط رہائی کا حکم دیاہے مگر صیہونی ملٹری پراسیکیوٹر نے اس کی رہائی کے عدالتی فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیل کی ’سالم‘ فوجی عدالت نے گذشتہ روز زیرحراست ترک خاتون سیاح ابرو اوزکان کی سخت عدالتی نگرانی میں رہائی کا حکم دیا تھا مگر ملٹری پراسیکیوٹر نے صیہونی عدالت کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔خیال رہے کہ ابرو اوزکان کو اسرائیلی پولیس نے 11 جون کو بن گوریون ہوائی اڈے سے استنبول جاتے ہوئے حراست میں لیا تھا۔ وہ تین روز تک بیت المقدس میں رہیں جس کے بعد واپس جا رہی تھیں۔ منگل کو عدالت نے اوزکان کی مشروط رہائی کی اجازت دی تھی۔ گذشتہ روز عدالت نے اس کی رہائی کا حکم صادر کیا مگر اسرائیلی حکام نے اس پر عمل درآمد سے انکار کردیا تھا۔
صیہونی حکام کی طرف سے اوزکان پر چار الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ان میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کی معاونت، جماعت کو متنوع سروسز کی فراہمی، اسرائیل کے امن وامان کے نظام میں خلل ڈالنے اور دشمن تنظیم کو نقد رقم کی فراہمی جیسے الزامات شامل ہیں۔